• صارفین کی تعداد :
  • 551
  • 11/24/2013
  • تاريخ :

ايران اور پانچ جمع ايک کے مذاکرات کامياب

ایران اور پانچ جمع ایک کے مذاکرات کامیاب

اسلامي جمہوري ايران کے وزير خارجہ نے جنيوا مذاکرات کے نتيجے پر پہنچنے کي خبر دي ہے- جنيوا سے ہمارے رپورٹر کے مطابق محمد جواد ظريف اور ايران کي ايٹمي مذاکراتي ٹيم نے ايران اور پانچ جمع ايک کے درميان مذاکرات کے پانچويں دور سے پہلے علي الصبح اعلان کيا ہے کہ پانچ دن کے پيچيدہ مذاکرات کے بعد با لآخر مذاکرات نتيجہ خيز ثابت ہوئے ہيں اور ايران ميں يورينيم کي افزادگي کو رسمي طور پر تسليم کر ليا گيا ہے- جنيوا سے ہمارے رپورٹر کے مطابق ايران اور پانچ جمع ايک کے درميان مذاکرات ميں اس بات پر اتفاق کيا گيا ہے کہ ايران ميں يورينيم کي افزودگي جاري رہے گي اور اراک، نطنز اور فردو ري ايکٹرز معمول کے مطابق کام کرتے رہيں گے اس کے علاوہ پابنديوں ميں بحي اضافہ نہيں کيا جائے گا- برطانوي خبر رساں ايجنسي نے بھي اس بات کا اعلان کيا ہے کہ ايراني مذاکراتي ٹيم اور پانچ جمع ايک گروپ من جملہ يورپي يونين کي نمائندہ کيتھرائين اشٹون اور فرانس کے امور خارجہ کے وزير لورن فابيوس نے بھي ان مذاکرات کے کامياب ہونے کي تاييد کي ہے- بعض خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ ايران کے وزير خارجہ جواد ظريف، کيتھرين اشٹون اور امريکي وزير خارجہ جان کيري ايران اور گروپ پانچ جمع ايک کے درميان ہونے والے مذاکرات کے توافق نامے پر دستخط کے لئے جنيوا ميں اقوام متحدہ کے دفتر کي جانب روانہ ہو گئے ہيں- زرائع کے مطابق چند گھنٹوں بعد کيتھرين اشٹون اور محمد جواد ظريف پريس کانفرنس سے گفتگو کريں گے-

امريکي صدر بارک اوبامہ نے کہا ہے کہ جوہري توانائي کا پرامن استعمال ايران کا حق ہے اور اسے ہم تسليم کرتے ہيں- اوباما نے آج ايک بيان ميں کہا کہ آئندہ چھے مہينوں کے دوران ايران کے ساتھ مزيد مذاکرات جاري رہيں گے اور جو سمجھوتے طے پائے ہيں ان کي بنياد پر ايران اچھے نتائج حاصل کرسکتا ہے-امريکي صدر نے کہا کہ آخري سمجھوتوں کے حصول تک کوششوں کي ضرورت ہے اور ايراني عوام طے پانے والے سمجھوتوں کے مفادات سے بھرپور فائدہ اٹھاسکتے ہيں-

قابل ذکر ہے کہ دس برسوں کے بعد ايران اور گروپ پانچ جمع ايک کے درميان سمجھوتہ طے پا گيا ہے-اس سمجھوتے کي بنياد پر ايران کي جوہري سرگرميوں ميں يورينيم کي افزودگي شامل رہے گي اور اراک، نطنز اور فردو کي جوہري تنصيبات کي سرگرمياں بھي بدستور جاري رہيں گي اور ايران کے ‍ خلاف مزيد پابندياں عائد نہيں کي جائيں گي- دوسري جانب امريکي وزير خارجہ جان کيري نے کہا ہے کہ ايران کے جوہري پروگرام کے سلسلے ميں سمجھوتے کا پہلا قدم اٹھا ليا گيا ہے اور بعد کے اقدامات کي کوششيں جاري رہيں گي اور اميد ہے کہ مزيد سمجھوتے طے پاجائيں گے- امريکي وزير خارجہ نے کہا کہ يہ سمجھوتہ ہمارے اور ہمارے اتحاديوں کيلئے بہت سخت مرحلہ ہے اور اس بات کو تسليم کرتے ہيں کہ حکومت ايران کے فيصلے کے بغير کوئي سمجھوتہ طے نہيں پا سکتا تھا-

 

بشکریہ آئی آر آئی بی


متعلقہ تحریریں:

گروپ پانچ جمع ايک کے ساتھ مذاکرات

صدر مملکت روحاني، ايران ايٹمي ہتھيار تيار کرنے کے درپے نہيں

ايران اور گروپ 1+5 کے مذاکرات