• صارفین کی تعداد :
  • 3038
  • 11/24/2013
  • تاريخ :

سر بر محمل زدن حضرت زينب 2

سر بر محمل زدن حضرت زينب 2

سر بر محمل زدن حضرت زينب 1

سۆال:

سيدہ زينب (س) کا سر محمل پر مارنے کا قصہ اور امام سجاد (ع) کي تقرير، وضاحت فرمائيں؟

 

جواب:

شہيد اول کتاب "الفوائد" ميں فرماتے ہيں: فعل معصوم ميں کئي احتمالات ہيں؛ يا تو جو فعل وہ انجام دي رہے ہيں وہ "شرع مبين کا حکم ہے" اور يہ فعل ايسي ہي صورت ميں ہمارے لئے دليل اور حجت اور نمونۂ عمل ہے اور ايسي ہي صورت ميں ہميں معصوم کا فعل "شرعي قانون" کے عنوان سے قبول کرنا پڑے گا- کبھي ہوسکتا ہے کہ امام حالات کے پيش نظر کوئي فعل انجام ديتا ہے جو درحقيقت "حکم حکومتي" کے زمرے ميں آتا ہے اور لازم العمل ہے ليکن کبھي ايسا بھي ہوتا ہے کہ کوئي فعل معصوم (ع) کا ذاتي اور شخصي عمل ہے يعني مثلاً رسول اللہ (ص) نے ايک ہفتہ وار غذائي ميزان ترتيب دي ہے کہ مثلا ہفتے کے روز ايک خاص قسم کي غذا تناول فرمائيں؛ ايک معصوم نے اپنا ذاتي اور گھريلو ٹائم ٹيبل اس طرح رکھا ہے تو ميں بعنوان فقيہ ہفتے کے روز وہي غذا کھانا مستحب قرار نہيں دے سکتا- کيوں؟ کيوں کہ يہ شخصي اور ذاتي اعمال ہيں- خوب توجہ کريں! شہيد اول کي رائے ہے- اگر يہ احتمال ہو کہ يہ ايک شخصي عمل تھا تو ايسي صورت ميں يہ عمل شرعي حکم قرار نہيں ديا جاسکتا-

شہيد اول کہتے ہيں کہ اگر ہم محسوس کريں کہ کوئي فعل معصوم (ع) کا ذاتي فعل ہے تو ہم اس کو شرعي حکم قرار نہيں دے سکتے-

اب اس مسئلے ميں اگر حضرت زينب (س) يا حضرت ابوالفضل العباس (ع) يا ديگر انصار و بنو ہاشم نے کوئي عمل انجام ديا ہو تو کيا ہم ان کے اعمال سے استناد کرسکتے ہيں؟ ايک مقام پر ان بزرگواروں کے سامنے امام حسين (ع) اور اولاد و انصار اہل بيت (ع) شہيد ہوئے ہيں يا امام حسين (عليہ السلام) کا سر مبارک نوک سنان پر دکھائي ديا ہے اور ناخود آگاہي کي کيفيت سيدہ اور ديگر سيدانيوں پر طاري ہوئي ہے اور انہوں نے وہاں عزا و ماتم کي شدت ميں جو کچھ کيا ہے کيا اس حالت ميں سرزد ہونے والا کوئي عمل ہمارے لئے نمونۂ عمل ہے؟

 

ترجمہ : فرحت حسین مہدوی


متعلقہ تحریریں:

کتاب الکافي کا مختصر تعارف

پيامبر (ص) اور ائمہ اطہار کا احترام