• صارفین کی تعداد :
  • 2852
  • 10/30/2013
  • تاريخ :

انتظار کي بہترين روش 3

انتظار کی بہترین روش 3

انتظار کي بہترين روش (حصّہ اول)

انتظار کي بہترين روش 2 (حصّہ دوم)

جو کچھ کہا گيا اس فرض پر استوار ہے کہ ہميں يقين ہو کہ امام (عج) 24 گھنٹے بعد تشريف لا رہے ہيں- اگر وقت کا يہ دورانيہ زيادہ طويل تصور کريں گے تو ہمارے انتظار کا رنگ پھيکا ہوگا اور انتظار کي شدت کم ہوگي-

مثلاً اگر يہ دورانيہ ايک دن کے بجائے ايک ہفتہ ہوگا تو ہمارے حالات وہي ايک دن والے ہونگے ليکن بےچيني کم ہوگي اور جذبہ اتنا شديد نہ ہوگا- مثال کے طور ايک دن بعد امام (عج) کے ظہور کي توقع تھي تو ہم کہہ سکتے تھے کہ "ہم نہيں سوسکيں گے"، ليکن ايک ہفتے کي مدت ميں وہ وجد و ہيجان نہ ہوگا؛ اس ايک دن کا ايک لمحہ بھي شايد ہم بيہودہ اعمال ميں صرف نہ کرتے ليکن ايک ہفتے کي مدت ميں شايد ہم بعض لمحات بيہودہ بھي صرف کريں-

اب اگر ہم انتظار کي مدت کو ايک مہينہ تصور کريں تو جذبات اور وجد و ہيجان ميں مزيد کمي آئے گي؛ پورا وقت امام (عج) کے استقبال کي تياري ميں صرف نہيں کريں گے اور مادي اور دنياوي امور کا اہتمام بھي کريں گے، دوسروں کے تلف شدہ حقوق کي تلافي کي کوشش ميں ليت و لعل کرنے کا سلسلہ بھي جاري رکھيں گے اور عبادات ميں خشوع و خضوع کا ايک دن اور ايک ہفتے والي صورت حال نہ ہوگي-

پس ہم جس قدر ظہور کو دور سمجھيں گے ان آثار و نشانيوں کا رنگ زيادہ پھيکا ہوگا اور جب ايک مہينے کے بجائے ايک سال کي مدت فرض کريں گے تو ہم ميں يہ آثار کم ہي نمودار ہونگے- مۆمنين کي غفلت اس صورت ميں زيادہ ہوگي اور بسا اوقات ہم کئي کئي دن، ہفتے اور مہينے غفلت ميں گذاريں گے اور نقصان بھي محسوس نہيں کريں گے اور ہمارا جذبہ ٹھنڈا پڑ جائے گا اور انتظار کي وہ شدت نہ رہے گي اور ايک حقيقي منتظر کي مانند فرائض نہ نبھائيں گے-

اگر ہم انتظارِ فَرَج کو قابل احساس بنانا چاہيں تو ہميں اپنے آپ کو اس فرضي صورت حال ميں تصور کرنا ہوگا تا کہ اس کے لوازمات ہمارے لئے محسوس تر ہوں گے اور انتظار کے عملي اثرات کو اپنے اندر ديکھ ليں گے-

کريں تو کيا کريں؟

اس حالت کو معرض وجود ميں لانے کے لئے اس اعتقاد ميں راسخ ہونا چاہئے کہ امام زمانہ کا ظہور و فَرَج کا وقت کوئي بھي ہوسکتا ہے؛ ہر صبح و شام ظہور کا امکان ہے اور ہر لمحے ندائے امام (عج) سنائي دينے کا امکان ہے چنانچہ بہتر ہے کہ ہم حقيقي منتظر بننے کے لئے فرض اول کو ہي مطمع نظر رکھيں اور بس-

 

ترجمہ: فرحت حسین مہدوی


متعلقہ تحریریں:

اگر امام زمانہ(عج) تشريف لے آئيں تو

امام زمان(عج) اسلام کے آئينے ميں