• صارفین کی تعداد :
  • 2886
  • 8/28/2013
  • تاريخ :

اردو گرائمر پر فارسي کا اثر

اردو گرائمر پر فارسی کا اثر

فارسي زبان اور اس کے اثرات (حصّہ اوّل)

اردو ايک ايسي زبان ہے جو مختلف طرح کي زبانوں سے مل کر سامنے آئي ہے - اسے لشکري زبان بھي کہا جاتا ہےکيونکہ يہ زبان لشکر ميں بولي جاتي تھي - اردو ترکي زبان کا لفظ ہے اور اس کے معني بھي لشکر کے ہيں - مغليہ سلطنت کي افواج ميں مختلف علاقوں کے لوگ بھرتي تھے جو مختلف زبانيں بولتے تھے - ان سب زبانوں کے ملاپ اور سہولت و ضرورت کے تحت ايک نئي زبان سامنے آ گئي جو آج جديد شکل ميں اردو کے نام سے جاني جاتي ہے - بعد ميں اس کي گرائمر اور ادب نے وقت کے ساتھ ساتھ ترقي کي -  فارسي زبان کي مانند اردو زبان ميں بھي فاعل کو فعل پر اہميت دي جاتي ہے - گريرسن کا خيال ہے کہ جملہ بندي کا يہ اصول ہندي زبان ميں عرصہ دراز سے چلا آ رہا  ہے ليکن ڈاکٹر شوکت سبزواري اس خيال کو ماننے سے انکاري ہيں اور ان کے خيال ميں يہ اصول  اردو پر فارسي کے اثر کي وجہ سے ہے - وہ اپني بات کو ثابت کرنے کے ليۓ  انشاءاللہ خان انشا کي  کتاب " درياۓ لطافت " کا حوالہ ديتے ہوۓ کہتے ہيں کہ انشاء  کے دور تک گرائمر ميں فاعل کي فعل پر اہميت ثابت نہيں تھي  ليکن بعد ميں فارسي کے اثر کي وجہ سے يہ اصول اردو زبان ميں  استعمال کيۓ جانے لگے - يہ ساري کي ساري شباہتيں صرف گرائمر کي حد تک ہي محدود نہيں ہيں بلکہ اردو ادب   مکمل طور پر فارسي ادب کے ساۓ تلے پروان چڑھا ہے -

اردو زبان نے  فارسي زبان سے ہي سرچشمہ نہيں ليا ہے -  شايد ہم فارسي اور اردو کے باہمي رابطے کو عربي اور فارسي کے درميان رابطے سے مشابہت دے سکتے ہيں کہ لوگوں نے عربي زبان کے بہت زيادہ الفاظ کو ضرورت کے تحت فارسي زبان ميں شامل کر ليا ليکن يہ امر اس چيز کا باعث نہ بنا کہ فارسي زبان کي گرائمر ميں کوئي بنيادي تبديلي  آۓ - مختصر طور پر ہم کہہ سکتے ہيں کہ اردو زبان شدت کے ساتھ فارسي کے زير اثر رہي اور اس کي بنيادي وجہ بھي يہ تھي کہ اردو زبان کي پروان فارسي زبان کے زير سايہ چڑھي -

موجودہ دور ايک گلوبل ويليج بن کر رہ گيا ہے - دنيا کے ہر کونے ميں رہنے والا انسان آج ايک دوسرے سے باخبر ہے - دنيا کے ہر فرد تک علم کي پہنچ ہے اور دنيا بھر ميں بولي جانے والي زبانوں سے بڑي آساني کے ساتھ آشنائي حاصل کي جا سکتي ہے- اس ليۓ  ايک زبان کے اثرات دوسري زبان پر ضرور مرتب ہوتے ہيں -  آج زبان شناسي  کے ماہرين اس دعوے کو ماننے سے انکاري ہيں کہ کوئي زبان دوسري زبانوں کے اثر سے بچ کر خالص رہ سکتي ہے -  مختلف ممالک کے درميان معاشرتي ، سياسي اور تجارتي تعلقات  ايک دوسرے کي زبان کے الفاظ کو اپني زبان ميں شامل کر ليتے ہيں - اس بات کي اہميت نہيں ہوتي ہے کہ کسي زبان ميں کتنے دوسري زبانوں کے الفاظ شامل ہيں بلکہ يہ بات اہم  ہے کہ وہ زبان دوسري زبانوں کے الفاظ کو اپني شرائط کے مطابق قبول کرے - ( جاري ہے )

 

تحرير: عروج فاطمہ

پيشکش: شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحریریں:

شيخ کي تعليم کا حال

پروين اعتصامي کي شاعري