• صارفین کی تعداد :
  • 3317
  • 8/26/2013
  • تاريخ :

فارسي زبان اور اس کے اثرات

فارسی زبان اور اس کے اثرات

انسان نے جب   سے ايک دوسرے کے قريب رہنا شروع کيا اور ايک معاشرے کي بنياد رکھي تب سے باہمي ارتباط کے ليۓ انسان کو زبان کي ضرورت محسوس ہوئي - اس ضرورت کے پيش نظر دنيا کے مختلف حصوں ميں مختلف طرح کي زبانيں وجود ميں  آئيں - جب دنيا کے مختلف معاشروں اور دنيا کي مختلف زبانوں نے ايک دوسرے کے قريب آنا شروع کيا تب ان زبانوں کے اثرات  ايک دوسرے پر مرتب ہونے لگے اور يوں ايک زبان کا اثر دوسري زبان کے ذخيرہ الفاظ اور ساخت ميں ديکھا جانے لگا -  عرب اور ايراني خطے ميں ايک دوسرے کے قريب ہونے کي وجہ سے ايک دوسرے کي ثقافت سے بہت حد تک آگاہ ہوۓ اور ان کي زبانوں نے بھي ايک دوسرے کا اثر قبول کيا - جس طرح سے عربي زبان نے فارسي پر اپنا اثر چھوڑا ہے اسي طرح فارسي زبان بھي اردو پر اثرانداز ہوئي ہے  ليکن يہاں پر اس بات کي طرف اشارہ کرنا ضروري ہے کہ عربي ايک نسلي زبان ہے جبکہ فارسي ھندو ايراني زبانوں کے خاندان ميں سے ہے - عربي اور فارسي کي گرائمر ميں بہت زيادہ فرق ہے  جبکہ اردو اور فارسي کي گرائمر ايک دوسرے سے بہت زيادہ  مماثلت رکھتي ہے - شايد اس کي ايک وجہ يہ بھي ہو سکتي ہے کہ فارسي اور اردو ہر دو زبانوں کا تعلق آريائي زبان سے ہے اور اس قديم ہندي کي ايک شکل ہے جو فارسي زبان کے زير اثر رہ کر موجودہ شکل ميں ہمارے سامنے ہے -

اردو اور فارسي زبان کي جڑ  ايک ہے اور شايد يہي ايک وجہ ہے کہ فارسي زبان کا اردو پر اثر بہت گہرا ہے جبکہ فارسي زبان پر عربي کا اس قدر زيادہ اثر نہيں ہے - بعض اوقات گرائمر کے لحاظ سے اردو اور فارسي ميں اس قدر مماثلت سامنے آتي ہے کہ ہم يہ سوچـنے لگتے ہيں کہ کيا  فارسي اور اردو کا ايک جڑ سے ہونا اس کي وجہ ہے يا  اردو پر فارسي کے اثرات اس  امر کا باعث ہيں - فارسي زبان کي مانند اردو زبان ميں بھي فاعل کو فعل پر اہميت دي جاتي ہے - ( جاري ہے )

 

تحرير: عروج فاطمہ

پيشکش: شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحریریں:

شيخ کي شہرت اور بلند آوازگي

شيخ اور حکيم نزاري قہستاني کي حکايت