• صارفین کی تعداد :
  • 888
  • 8/7/2013
  • تاريخ :

ايران اور گروپ 1+5 کے مذاکرات

ایران اور گروپ 1+5 کے مذاکرات

يورپي يونين کي خارجہ پاليسي کي سربراہ کٹرين اشٹون نے کہا ہے کہ تہران کے ساتھ جوہري معاملے پر معني خيز مذاکرات کے لئے گروپ 5 +1 تيار ہے-

منگل کو ايراني صدر ڈاکٹر حسن روحاني کے نام خط ميں کٹرين اشٹون نے انہيں مبارک باد دينے کے ساتھ ہي اس بات کا ذکر کيا کہ نئے ايراني صدر نے ملک کي ايٹمي سرگرميوں کے بارے ميں خدشات تيزي سے دور کرنےکے ليے بين الاقوامي برادري کے ساتھ مذاکرات اور تعاون ميں سے متعلق مضبوط مينڈيٹ حاصل کيا ہے-

کٹرين اشٹون نے کہاکہ انھيں اميد ہے کہ ايران کي مذاکراتي ٹيم کے ساتھ جتني جلدي عملي ہوا بامعني مذاکرات کا وقت طے ہوجائيگا- کٹرين اشٹون کا يہ خط منگل کو ايسے وقت آيا جب اسي دن ايراني صدر نے گروپ 5 +1 کے ساتھ بامعني مذاکرات کے لئے ايران کي آمادگي کا اظہار کيا-

واضح رہے کہ امريکہ اور اس کے اتحادي، ايران پر پرامن ايٹمي پروگرام کي آڑ ميں جوہري ہتھياروں کے حصول کي کوشش کا الزام لگاتے ہيں اور اسي الزام کے بہانے امريکہ اور يورپي يونين نے ايران پر يطرفہ پابندياں لگا رکھي ہيں جبکہ ايران کا کہنا ہے کہ اس کي تمام جوہري سرگرمياں، پرامن ہيں جو آئي اے اي اے کي نگراني ميں جاري ہيں اور وہ جوہري عدم پھيلاۆ کے معاہدے اين پي ٹي کے رکن ملک کے ناطے پرامن مقصد کے لئے جوہري توانائي کے استعمال کے اپنے بنيادي حقوق پر زور ديتا ہے-

آئي اے اي اے نے بھي ايران کي ايٹمي تنصيبات کا متعدد بار معائنہ کيا ہے اور اسے ايسا کوئي ثبوت نہيں ملا جس سے مغربي ممالک کے الزامات کي تصديق ہوتي ہو-22قابل ذکر ہے کہ فروري 2012 ميں رہبر انقلاب اسلامي حضرت آيۃ اللہ سيد علي خامنہ اي نے ايٹمي ہتھيار بنائے جانے کے حرام ہونے کا فتوي جاري فرمايا ہے-

 

متعلقہ تحریریں:

آذربايجان کے اسپيکر کي صدر روحاني سے ملاقات

يوم القدس اور اسلامي جمہوريہ  ايران