• صارفین کی تعداد :
  • 3466
  • 8/15/2013
  • تاريخ :

ايران ميں حجاب کے اثرات

مسلمان خاتون

حجاب، قائد انقلاب اسلامي کے نقطہ نگاہ سے(حصّہ اوّل)

حجاب، قائد انقلاب اسلامي کے نقطہ نگاہ سے(حصّہ دوّم)

حجاب، قائد انقلاب اسلامي کے نقطہ نگاہ سے(حصّہ سوم)

حجاب، قائد انقلاب اسلامي کے نقطہ نگاہ سے(حصّہ چہارم)

حجاب، قائد انقلاب اسلامي کے نقطہ نگاہ سے(حصّہ پنجم)

حجاب، قائد انقلاب اسلامي کے نقطہ نگاہ سے(حصّہ ششم )

 

تيسرا باب: ايران کے اسلامي جمہوري نظام ميں حجاب

 

حجاب کا اثر و نفوذ:

آپ ديکھ رہے ہيں کہ عورتيں مختلف ممالک ميں، خواہ وہ ايسے اسلامي ممالک ہوں جہاں حجاب کا کوئي نام و نشان نہيں ہے اور جو مغربي ثقافت ميں غرق ہيں يا خود يورپي ممالک، حجاب ميں دلچسپي لے رہي ہيں- البتہ يہ ميلان پہلے مسلمانوں کے يہاں نظر آيا اور انقلاب کي کاميابي کے بعد ہم نے ديکھا کہ دور دراز کے ممالک نے بھي جو مغربي و يورپي تہذيب کے دلدادہ يا زير اثر تھے، ايراني خواتين کے حجاب کو اختيار کيا اور اس ميں دلچسپي دکھائي- آج بھي مغربي دنيا اسلامي حجاب کي سمت بڑھ رہي ہے- ميں نے شمالي افريقا کے مسلمان نشين علاقے کے ايک ملک ميں ديکھا کہ عورتيں اور لڑکياں ايراني عورتوں کے حجاب کي طر‌ز پر حجاب استعمال کر رہي ہيں- آج مغربي دنيا بھي رفتہ رفتہ اسلامي حجاب کي جانب راغب ہو رہي ہے-

عالم اسلام کے مشرقي علاقے ميں، جہاں تک اطلاعات حاصل ہو رہي ہيں، حقيقي و خالص و انقلابي اسلام کي عملي تصوير، ملت ايران کي اس عظيم تحريک کے اثرات لوگوں کے دلوں پر پڑے ہيں-

يہ جو آپ ديکھتے ہيں کہ بعض مغربي ممالک ميں، غير اسلامي حکومتوں والے مسلم ممالک ميں حجاب دشمنوں کے حملوں کي آماجگاہ بنا ہوا ہے، يہ عورتوں ميں حجاب کي گہري رغبت کي علامت ہے- ہمارے ہمسايہ ممالک ميں جہاں پردے پر توجہ نہيں دي جاتي تھي، اسلامي ممالک ميں جہاں ميں نے خود نزديک سے مشاہدہ کيا کہ پردے اور حجاب کا نام لينا گوارا نہيں کيا جاتا تھا انقلاب کے بعد عورتيں بالخصوص روشن خيال خواتين اور خصوصا طالبات ميں حجاب کي شديد رغبت نظر آنے لگي- انہوں نے حجاب کو اپنايا اور اس کي حفاظت کي-

 

ايران کي مسلمان خواتين کا پيغام:

ايراني خواتين بالخصوص وہ عورتيں جو مختلف علمي و سائنسي شعبوں ميں، اسلام اور اسلامي احکامات کے دائرے ميں رہتے ہوئے اور سب سے بڑھ کر حجاب کي پابندي کے ساتھ آگے بڑھنے ميں کامياب ہوئي ہيں، وہ اپنے عمل سے دنيا کي عورتوں، لڑکيوں اور طالبات کو يہ دکھائيں کہ نہ تو تعليم کے معني بے راہروي کے ہيں اور نہ ہي تحصيل علم کا لازمہ مرد اور عورت کے ايک ساتھ اٹھنے بيٹھنے سے متعلق اخلاقي اصول و ضوابط سے بے اعتنائي ہے- ان ضوابط اور اقدار کي مکمل پابندي کرتے ہوئے تعليم بھي حاصل کي جا سکتي ہے اور خود کو بلند مقامات پر پہنچايا بھي جا سکتا ہے اور ساتھ ہي مسلمان خاتون کے وجود کو اسلام کے عالمي پيغام کے ايک نمونے کے طور پر پيش بھي کيا جا سکتا ہے-

 

بشکريہ خامنہ اي ڈاٹ آي آڑ


متعلقہ تحریریں:

خاندان ميں عورت کا حق

عورت، عالمِ خلقت کے اہم ترين امور کي ذمہ دار