• صارفین کی تعداد :
  • 765
  • 8/5/2013
  • تاريخ :

يوم القدس اور اسلامي جمہوريہ  ايران

یوم القدس

يوم القدس اور مسلمان (حصّہ اوّل )

يوم القدس اور مسلمان (حصّہ دوّم)

مسئلہ فلسطين امت مسلمہ کے ان بنيادي مسائل ميں سے ہے جس نے گزشتہ کئي عشروں سے امت مسلمہ کو بے چين کررکھا ہے اور اسي بات کے پيش نظرباني انقلاب اسلامي حضرت امام خميني(رح) نے رمضان المبارک کے آخري جمعہ کو يوم القدس کا نام ديا جس کے بعد سے ہرسال اس روز دنيا بھر ميں القدس ريلياں نکالي جاتي ہيں- اس سال بھي اسلامي جمہوريہ ايران ميں نکالي جانے والي ريليوں ميں عوام کي ايک کثير تعداد نے پورے جوش و جذبے کے ساتھ  شرکت کي اور  تھران ميں نکالي جانے والي ريليوں  ميں  شرکاء کا جوش و جذبہ اس وقت اور زيادہ بڑھ گيا جب انھوں نے اپنے درميان اسلامي جمہوريہ ايران کے مختلف اعلي حکام منجملہ صدر مملکت جناب ڈاکٹر محمود احمدي نزاد، اسلامي جمہوريہ ايران کے نومنتخب صدر جناب ڈاکٹر جسن روحاني، ايران کي کابينہ کے مختلف وزراء نيز مجمع تشخيص مصلحت نظام کے سربراہ آيۃ اللہ ہاشمي رفسنجاني کو پايا جو عالمي يوم القدس کے وسيع پيمانے پر نکالے جانے والے جلوس اور مظاہروں ميں شريک ہوئے اور فلسطين کے مظلوم عوام سے يکجہتي کا اظہار کيا- عالمي يوم القدس کے جلوس اور مظاہروں کے شرکاء نے مقبوضہ فلسطين ميں غاصب صيہوني حکومت کے وحشيانہ اور غير انساني جرائم کي شديد مذمت کي اور مظلوم فلسطينيوں سے اظہار ہمدردي کرتے ہوئے زوردار نعرے لگائے کہ مسلمانوں قيام کرو فلسطين آزاد کراۆ- مسلمانوں جہاد کرو بيت المقدس کي آزادي کيلئے جہاد کرو- کسي بھي مسلمان کي خاموشي،قرآن کے ساتھ خيانت ہے- نصر من اللہ و فتح قريب-

اس قسم کے فلک شگاف نعروں کي گونج ميں ايران کے غيور عوام کا ٹھاٹيں مارتا ہوا يہ سمندري ريلا تہران يونيورسٹي کي طرف بڑھتا گيا جہاں نماز جمعۃ الوداع برپا ہوئي- دارالحکومت تہران کي نو اہم اور بڑي شاہراہوں سے عوام کا يہ مجمع، جس ميں ايسے بينرز لہرا رہے تھے کہ جن پر امريکہ اور اس کي ناجائز اولاد يعني غاصب صيہوني حکومت کي مذمت ميں نعرے لکھے ہوئے تھے عالمي يوم القدس کے جلوس اور مظاہروں کے اجتماعات کو چار چاند لگاتے ہوئے تہران يونيورسٹي پہنچا- عالمي يوم القدس کے ملين مارچ ميں عورتوں اور بوڑھوں کے ساتھ ساتھ ايسے ننھے اور معصوم بّچوں کي بھي بھاري تعداد موجود تھي جنھوں نے اپنے ماتھوں پر فلسطين کي آزادي اور جہاد کي حمايت ميں پٹياں باندھ رکھي تھيں اور جو فلسطين کے حوالے سے اپنے آہني عزم کا بابانگ دحل اعلان کررہے تھے- ( جاري ہے )

شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحریریں:

لبنان اب لقمہ تر نہيں رہا

مصر کا غيريقيني مستقبل