• صارفین کی تعداد :
  • 666
  • 7/27/2013
  • تاريخ :

پارا چنار ميں طالبان کے شيعہ مسلمانوں پر حملے

پارا چنار میں طالبان کے شیعہ مسلمانوں پر حملے

اردو ریڈیو تھران کی ایک رپورٹ کے مطابق پارا چنار کے مرکزي امام بارگاہ کے نزديک يکے بعد ديگرے دو بم دھماکوں ميں اب تک 60 افراد شہيد جبکہ 200 سے زائد زخمي اسپتالوں ميں لائے گئے ہيں- شہيد ہونے والے افراد کي تعداد ميں تيزي سے اضافہ ہو رہا ہے اور پارا چنار ميں ايک بار پھر قيامت کے مناظر ہيں- ہر طرف آہ و بکا اور گريہ و زاري ہے-

گذشتہ روز ايک خود کش حملہ آور نے کہ جو موٹر سائيکل پر سوار تھا امام بارگاہ کے نزديک آ کر خود کو دھماکے سے اڑاليا اس کے کچھ ہي دير بعد جلال اڈے کے نزديک پر ہجوم بازار ميں ايک  خود کش حملہ آور نے اس وقت حملہ کيا جب پہلے دھماکے کي بعد لوگوں ميں افر تفري پھيلي ہوئي تھي-

ان دو خود کش حملوں ميں بڑي تعداد شہيد اور زخمي ہوئے ہيں جن کي تعداد ميں اضافے کا خدشہ ظاہر کيا جا رہا ہے- اس وقت قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کرم ايجنسي کو گھيرے ميں لے رکھا ہے اور داخلي اور خارجي راستوں کي کڑي نگراني کي جا رہي ہے-

اس اندوہناک واقعے کے بعد پاکستان ميں احتجاج کا سلسلہ شروع ہو گيا ہے اور بے گناہ روزہ دار شيعہ مسلمانوں کو ماہ مبارک رمضان ميں اپنے وحشيانہ عمل کا نشانہ بنانے پر مختلف سياسي اور مذہبي شخصيات کا رد عمل آنا شروع ہو گيا ہے-

دھشتگرد کالعدم طالبان پاکستان نے گذشتہ روز اس ملک کے قبائلي علاقے پاراچنار ميں شيعوں کے خلاف انجام ديئے جانے والے خودکش دھشتگردانہ حملوں کي ذمہ داري قبول کرلي ہے-

ارنا کي رپورٹ کے مطابق دھشتگرد تنظيم کالعدم طالبان پاکستان کي شاخ انصار المجاہدين گروہ کے ترجمان ابو بصير نے پاکستان کے شيعہ آبادي والے قبائلي علاقے پاراچنار ميں دو خودکش دھشتگردانہ حملوں کي ذمہ داري قبول کرلي -

انصار المجاہدين کے ترجمان ابو بصير نے دعوي کيا کہ شام و عراق ميں اہل سنت مسلمانوں کو نشانہ بنايا جا رہا ہے ، اسي لئے تحريک طالبان پاکستان نے انتقامي کاروائي کے طور پر پاکستان کے شيعوں کے خلاف زيادہ سے زيادہ حملوں کي منصوبہ بندي کي ہے-