پيونگ يانگ ميں سفارتي سرگرمياں جاري
روس نے کہا ہے کہ جزيرہ نمائے کوريا ميں کشيدگي کے باوجود شمالي کوريا کے دارالحکومت بيانگ يانگ ميں اس کا سفارت خانہ بدستور کام کرتا رہے گا-
ابنا: روسي خبررساں ايجنسي ايتارتاس کے مطابق پنانگ يانگ ميں روسي سفارت خانے کے ترجمان نے بدھ کے روز بتايا ہے کہ ہم صورتحال پر گہري نظر رکھے ہوئے ہيں اور ہماري سفارتي سرگرمياں اسي طرح جاري رہيں گي
شمالي کوريا نے پانچ اپريل کو غير ملکي سفارت کاروں سے اپيل کي تھي کہ وہ جنگ کے خطر کے پيش نظر پيانگ يانگ سے چلے جائيں- شمالي کوريا کا کہنا ہے کہ وہ امريکہ کے ساتھ جنگ کي صورت ميں غير ملکي سفارت کاروں کا دفاع نہيں کرسکے گا-
شمالي کوريا نے ايسي ہي اپيل منگل کے روز جنوبي کوريا ميں مقيم غير ملکي سفارت کاروں اور باشندوں سے بھي کي تھي- ايران نے بھي شمالي کوريا ميں اپنا سفارت خانہ بند نہ کرنے کا اعلان کيا ہے-
وزارت خارجہ ميں ايشيا و بحرالکاہل کے امور کے سيکريٹري سيد عباس عراقچي نے کہا ہے کہ في الحال ہمارا سفارت خانہ کام کر رہا ہے البتہ معاملے کي حساسيت کے پيش نظر ہم صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہيں- انہوں نے امريکہ کے ايٹم بم برسانے والے طياروں کي پروازوں اور جزيرہ گوآم ميں اينٹي ميزائيل سسٹم کي تنصيب کےبارے ميں کہا کہ ہيرو شيما اور ناگا ساکي پر ايٹمي بمباري اور اس کے دائمي اثرات کو ديکھتے ہوئے دنيا کے تمام اداروں اور ملکوں کو ايسے کسي بھي حادثے کے اعادے کو روکنے کے لئے موثر کوششيں کرنا چا ہئيں-
ايران کي وزارت خارجہ کے اعلي افسر نے يہ بات زور ديکر کہي کہ تنازعہ کے تمام فريقوں کو اشتعال انگيز اقدامات سے گريز کرتے ہوئے اس کا پرامن حل تلاش کرنے کي کوشش کرنا ہوگي.