حراست ميں لئے گئے بے گناہ شيعہ جوانوں کو 48 گھنٹوں کے اندر رہا کيا جائے
آل پاکستان شيعہ ايکشن کميٹي: حراست ميں لئے گئے بے گناہ شيعہ جوانوں کو 48 گھنٹوں کے اندر رہا کيا جائے
کراچي ميں پريس کانفرنس سے خطاب ميں آل پاکستان شيعہ ايکشن کميٹي کے مرکزي محرک نے کہا کہ ہم روز اپنے شہداء کي لاشيں اٹھا رہے ہيں ليکن کہيں اب ايسا نہ ہو کہ تنگ آمد بہ جنگ آمد پر عمل کرتے ہوئے سر پر کفن باندھ کر باہر نکل آئيں.
ابنا: آل پاکستان شيعہ ايکشن کميٹي کے مرکزي محرک علامہ مرزا يوسف حسين نے کہا ہے کہ حراست ميں ليے گئے بے گناہ شيعہ نوجوانوں کو 48 گھنٹوں ميں رہا نہ کيا گيا يا ان کي گرفتاري ظاہر نہيں کي گئي تو احتجاج کا دائرہ ملک بھر ميں پھيلا ديا جائے گا- کراچي پريس کلب پر احتجاجي مظاہرے کے بعد مرکزي محرکين علي اوسط اور سہيل مرزا کے ہمراہ پريس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزيد کہا کہ گزشتہ ايک ماہ سے مختلف سرکاري ايجنسيوں، پوليس، رينجرز اور خفيہ داروں کي جانب سے شيعہ نوجوانوں کو خوف ميں مبتلا کر ديا گيا ہے، ان کو گرفتار کرنے، تشدد کا نشانہ بنانے اور جھوٹے مقدمات قائم کرنے کے ساتھ ساتھ باقاعدہ سرکاري يونيفارم اور سرکاري گاڑيوں ميں اغوا کرکے لے جانے اور نامعلوم مقامات پر غير قانوني حراست ميں رکھنے کا سلسلہ جاري ہے، جس کي وجہ سے عوام ميں بے چيني اور اضطراب پھيلا ہوا ہے-
ان کا کہنا تھا کہ پوليس اور ديگر اہلکاروں کے اس قسم کے اقدامات سے يہ ظاہر ہوتا ہے کہ مذموم مقاصد کے حصول کے لئے شيعہ عوام کو دباۆ ميں لايا جا رہا ہے، ہم روز اپنے شہداء کي لاشيں اٹھا رہے ہيں، ليکن کہيں اب ايسا نہ ہو کہ تنگ آمد بہ جنگ آمد پر عمل کرتے ہوئے سر پر کفن باندھ کر باہر نکل آئيں- علامہ مرزا يوسف حسين نے مطالبہ کيا کہ بے گناہ حراست ميں لئے گئے تمام شيعہ افراد کو فوري رہا کيا جائے اور گھروں پر چھاپوں کا سلسلہ بند کيا جائے-