• صارفین کی تعداد :
  • 3957
  • 2/28/2013
  • تاريخ :

حضرت  نرجس (س)  اپنے شوہر کے پاس آئيں اور حاملہ ہوگئيں

جناب نرجس

جناب نرجس، امام زمانہ (عج) کي والدہ

حضرت نرجس (س)  بادشاہ روم کي بيٹي ہيں

رسول (ص) نے اپنے بيٹے سے جناب نرجس (س) کا  عقد پڑھ ديا

حضرت نرجس (س)  کيسے اسير ہوئيں؟

مختصر يہ کہ جناب نرجس اپنے شوہر کے پاس آئيں اور حاملہ ہوگئيں- ايک روز امام حسن عسگري (ع) نے اپني پھوپھي کو بلايا اور فرمايا: آج کي رات ہمارے گھر افطار کيجيئے کيونکہ نيمہ شعبان کي شب ہے اور اس شب ميں خدا اپني حجت کو ظاہر کرے گا- حکيمہ نے دريافت کيا: ان کي والدہ کون ہيں؟ فرميا: "نرجس" حکيمہ نے عرض کي: " مجھے تو ان کے اندر حمل نظر نہيں آتے!" فرمايا: جو ميں کہہ رہا ہوں وہي حقيقت ہے- حکيمہ نرجس کے پاس آئيں اور آفتاب امامت کے طلوع ہونے کا انتظار کرنے لگيں-

امام مہدي (عج) حضرت موسي کي مانند دنيا ميں آئے- جس طرح فرعونيوں کو مادر موسي کے حاملہ ہونے کا علم نہ ہوسکا- عباسيوں کو بھي جناب نرجس کے حاملہ ہونے کي خبر نہ ہو سکي- حکيمہ معمول کے مطابق اٹھيں اور نماز شب ميں مشغول ہوگئيں- ابھي تک وضع حمل کے آثار نمايان نہيں ہوئے تھے- آپ کو تردد ہونے لگا- ليکن صبح کي پوپٹھتے ہي جناب نرجس بيدار ہوئيں اور وضع حمل کے آثار نمايان ہوگئے- اور وہ بچہ دنيا ميں آگيا کہ جس کے انتظار ميں صديوں سے دنيا کے حق پسند اور عدل خواہ ہيں- حکيمہ نے بچہ باپ کي آغوش ميں لٹا ديا- بچہ نے والد سے بات کي، خدا کي وحدانيت، محمد (ص) کي رسالت اور ان کے برحق اوصياء کي امامت کي گواہي دي-

ايک ہفتہ بعد حکيمہ اپنے بھتيجے سے ملاقات کے ليے گئيں، امام حسن عسکري (ع) کے حکم سے بچہ جناب حکيمہ کي آغوش ميں لٹا ديا گيا- بچہ نے زبان پر شہادتيں جاري کرنے کے بعد فرمايا:

ہمارا ارادہ ہے کہ جو لوگ روئے زمين پر کمزور بنا ديئے گئے ہيں ان پر احسان کريں اور انھيں امام اور لوگوں کا وارث بنائيں-

شعبہ تحرير و پيشکش تبيان