• صارفین کی تعداد :
  • 620
  • 2/18/2013
  • تاريخ :

بلوچستان ميں سرکاري سوگ اور قومي پرچم سرنگوں، شہداء کي تعداد 84 ہوگئي

بلوچستان

سي سي پي او کوئٹہ کے مطابق دھماکہ خيز مواد ٹريکٹر ٹرالي ميں موجود ٹينکر ميں چھپايا گيا تھا- جس جگہ دھماکہ ہوا وہاں ہزارہ کميونٹي سے تعلق رکھنے والے لوگ بڑي تعداد ميں رہائش پذير ہيں-

ابنا: کوئٹہ کے علاقے کراني روڈ دھماکے ميں جاں بحق ہونے والوں کي تعداد 84 ہوگئي ہے- آج 8 سالہ زخمي بچہ بھي زندگي کي بازي ہار گيا- جاں بحق ہونے والوں کي ميتيں ہزارہ ٹائون منتقل کر ديں گئيں- صوبے ميں آج سرکاري سوگ اور قومي پرچم سرنگوں ہے- جاں بحق ہونے والوں ميں سے 19 افراد کي شناخت نہيں ہوسکي- شہر ميں شٹر ڈائون ہڑتال- پوليس کے مطابق گذشتہ روز کراني روڈ کے علاقے علي آباد ميں واٹر ٹيکنر کے ذريعے کئے جانے والے دھماکے ميں جاں بحق ہونے والے 83 افراد کي ميتيں ضروري کارروائي کے بعد بي ايم سي ہسپتال اور سي ايم ايچ سے ہزارہ ٹائون کے مختلف امام بار گاہوں ميں منتقل کر ديں گئيں ہيں- ہزارہ ڈيمو کريٹک پارٹي اور مجلس وحدت مسلمين کي کال پر کوئٹہ ميں شٹر ڈائون ہڑتال کي جا رہي ہے اور تين سے 7 يوم کے سوگ کا اعلان کيا گيا ہے، جبکہ پشتونخواء ملي عوامي پارٹي، تاجران ايکشن کيمٹي نے شٹر ڈائون ہڑتال کي ہے-

ديگر ذرائع کے مطابق گذشتہ روز کوئٹہ کے نواحي علاقہ کراني روڈ، جہاں شام کے وقت لوگ روز مرہ کي خريداري ميں مصروف تھے کہ زوردار دھماکہ ہوا- دھماکہ اتنا شديد تھا کہ اس کي آواز کئي کلوميٹر دور شہر کے وسطي علاقے ميں بھي سني گئي- دھماکے سے متعدد دکانوں اور عمارتوں کو نقصان پہنچا اور ايک دو منزلہ عمارت زمين بوس بھي ہوگئي- ملبے تلے بھي متعدد افراد دب گئے، جنہيں ريسکيو کرنے کيلئے آپريشن کيا گيا- اطلاع ملتے ہي ريسکيو ٹيميں جائے وقوعہ پر پہنچ گئيں اور جاں بحق اور زخميوں کو سي ايم ايچ، بولان ميڈيکل کمپليکس اور سول اسپتال منتقل کيا- بولان ميڈيکل کمپليکس اور سول اسپتال ميں ايمرجنسي نافذ کر دي گئي- زخميوں ميں بڑي تعداد ميں خواتين اور بچے بھي شامل تھے- دھماکے کے بعد سکيورٹي فورسز نے علاقے کو گھيرے ميں لے ليا اور ميڈيا کے نمائندوں سميت کسي کو بھي جائے وقوعہ پر جانے کي اجازت نہيں دي گئي- ڈي آئي جي آپريشنز وزير خان ناصر کے مطابق دھماکہ ريموٹ کنٹرول ڈيوائس کي مدد سے کيا گيا- سي سي پي او کوئٹہ کے مطابق دھماکہ خيز مواد ٹريکٹر ٹرالي ميں موجود ٹينکر ميں چھپايا  گيا تھا- جس جگہ دھماکہ ہوا وہاں ہزارہ کميونٹي سے تعلق رکھنے والے لوگ بڑي تعداد ميں رہائش پذير ہيں-