• صارفین کی تعداد :
  • 2404
  • 1/20/2013
  • تاريخ :

يزد ميں واقع باغ دولت

یزد میں واقع باغ دولت

صحرا ميں ايک بہشت

باغ دولت آباد کي سير کے ليۓ راستہ

اس باغ کو ديکھنے کے ليۓ آپ کو يزد  ميں واقع خيابان شہيد رجايي ميں جانا ہو گا - اس گلي ميں باغ کا مرکزي دروازہ ہے جہاں سے آپ اس عمارت ميں داخل ہونگے -  اس  باغ ميں داخل ہونے کا ايک اور  بھي دروازہ ہے  جو بلوار دولت آباد کي طرف سے  کھلتا ہے -  جب آپ مرکزي دروازے سے اندر آئيں تو آپ کو ہاتھ سے بني مختلف طرح کي اشياء وہاں مليں گي  جو آپ خريد سکتے ہيں -  اس کے بعد باغ شروع ہوتا ہے جسے فانوس کي مدد سے رات کو جگمگايا جاتا ہے -  اس باغ کے وسط ميں باغ کي مرکزي عمارت واقع ہے -  عمارت کے دروازے لکڑي کے بنے  ہوۓ ہيں جن پر کندہ کاري کي ہوئي ہے -  اس عمارت کي کھڑکياں رنگين ہيں جن کو ديکھ کر آنکھوں کو بہت سکون ملتا ہے -

قديم روايت ميں باغ دولت آباد کا ذکر

باغ دولت آباد ايران کے قديم باغات ميں سے ايک اہم باغ ہے جس کا ذکر تاريخي کتابوں ميں بھي ملتا ہے -  ايرج افشار کي " يزد کي يادوں " ميں بھي اس باغ کا ذکر ملتا ہے -  اس کے مطابق اس باغ کي بنياد محمد تقي خان نے رکھي  - بنياد تقي خان کو بڑے خان سے ياد کيا جاتا ہے -  ان کا تعلق خاندان خوانين  يزد  سے ہے اور  وہ اپنے دور کے ايک طاقت ور انسان تھے -  انہوں نے پہلے ايک قنات بنائي اور پھر اس قنات سے دولت آباد کے باغ کو آباد کيا -  مۆلف جامع جعفري ميں بھي اس باغ کا ذکر کيا گيا ہے اور اس کے تاريخي حقائق کے بارے ميں آگاہي دي گئي ہے -  دولت آباد باغ کے نزديک ايک اور بھي عمارت ہے  جو دروازہ چھار مينار سے متصل ہے -  اس عمارت کے گرد باغ بھي مربع نما ہے اور  اس ميں پاۓ جانے والے درخت  قدرت کا حسين نظارہ پيش کرتے ہيں - يزد ميں اس کے علاوہ بھي بہت ساري تاريخي  جگہيں ہيں جہاں پر سياح آتے رہتے ہيں - ان ميں سے بعض  ايسے قدرتي  شاہکار ہيں کہ جن کي مثال نہيں ملتي ہے -  انہي قدرتي تاريخي آثاروں ميں سے ايک سرو کا ايک درخت ہے - " ابر کوہ " نامي قصبہ ميں سرو کے ايک درخت کي عمر پانچ ہزار سال بتائي جاتي ہے اور کہا جاتا ہے کہ  يہ دنيا کا دوسرا قديمي ترين درخت ہے اور تمام جہان ميں زندگي اورخوبصورتي کي علامت سمجھا جاتا ہے -  جاپان اور روس کے بعض سائنسدانوں نے اس کي عمر 8000 سال تک بھي بتائي ہے -  ان باتوں سے يہ اندازہ لگايا جا سکتا ہے کہ اب بھي سياح يزد کے مغرب ميں 120 کلوميٹر کے فاصلے پر ان دلچسپ تاريخي چيزوں سے بےخبر ہيں - ياد رہے کہ  ايران کا شھر " يزد " اپنے تاريخي آثار کي وجہ سے دنيا بھر ميں بےحد معروف ہے اور دنيا بھر سے سياح ان تاريخي مقامات کو ديکھنے کي غرض سے اس جگہ کا رخ کرتے  رہتے ہيں –

شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان