• صارفین کی تعداد :
  • 6408
  • 12/19/2012
  • تاريخ :

غير ملکي فن کاروں کے خيالات استاد فرشچيان کے بارے ميں

استاد محمود فرشچیان

استاد محمود فرشچيان

پروفيسر امبرتو بالديني، تاريخ ہنر کا استاد اور فلورنس آرٹ کي بين الاقوامي يونيورسٹي، کے خيال ميں فرشچيان کے آثار کو دروني طور پر سمجھنے کے لئے گہري نگاہ اور وقت گير صبر کي ضرورت ہے-  اس کے نزديک  فرشچيان، ايراني مصوري کے ميدان ميں سنگ ميل کي حيثيت رکھتا ہے-

ہوانگ جو ، چين کا بڑا مصور، چين کے ريسرچ سينٹر کا چيف اور بيجنگ کے ميوزيم کا چيف، کا کہنا ہے  : ان فني پوائنٹس کي وجہ سے استاد محمود فرشچيان دور حاضر کي مصوري کے معروف لوگوں ميں سے ايک ہيں  اور اس کا شمار  کچھ جاودان فن کاروں ميں  ہوتا ہے اور وہ صرف اپنے دور کا لازوال انسان نہيں  -   ان کي قدر صرف اپنے دور اور زمانے کي حد تک محصور نہيں ہے -

زنچوک، نقاد اور يوکرائن کے شوچنگو کا ہنرشناس، کے خيال ميں استاد فرشچيان کا شمار ان فن کاروں ميں سے ہوتا ہے   کہ جس کے اندر خداوند مہربان کي نشاني ہے جو لازوال شاہکار کو بنانے کي صلاحيت رکھتا ہے - وہ اس بات کہ معتقد ہيں کہ محمود فرشچيان کے آثاروں ميں معنوي اور انساني کردار اپنے اندر قدرتي پن کا احساس سموۓ ہو ۓ  ہيں -

ڈاکٹر برت فرانکر،  جو جرمن کے ہيمبرگ يونيورسٹي کے ايرانشناسي ڈيپارٹمنٹ کے انچارج ہيں ان کا کہنا  ہےکہ  محمود فرشچيان کي پينٹنگ ان فن پاروں کو دکھاتي ہے جس کا پورا تعلق ايراني حقيقي فن سے ہے- ليکن اس سے بڑھ کر  بھي کسي فن کو دکھاتا ہے جس کا تعلق بشريت اور دنيا کي سارے لوگوں سے ہے اور ہماري نسل کو سيکھتا ہے کہ اس کے فن کا تعلق نہ صرف کسي خاص  تمدن ہے بلکہ دنيا کي فني اور ثقافتي ميراث سے ہے-

ڈاکٹر چنگو بوکيمورو، جاپان کے آرٹ ميوزيم کا چيف، کے خيال ميں فرشچيان کے فن پاروں ميں کائنات کي ابديت ، شاندار چرخش کي مدد سے ديکھائي جاتي ہے-

استاد کو ايراني فن  ميں فوقيت حاصل ہوئي اسي لئے ان کا نام ايران کي زندہ جاودان شخصيات  کي فہرست ميں شامل ہوگيا ہے- 

ترجمہ: آنا حمیدی

پیشکش : شعبہ تحریر و پیشکش تبیان