• صارفین کی تعداد :
  • 928
  • 9/10/2012
  • تاريخ :

ايراني ايتھليٹ نے برطانوي شہزادي سے مصافحہ نہيں کيا

کرم زاده

کرم زادہ: يہ اعتقادي مسئلہ تھا

کرم زادہ نے کہا: ميں نے ڈيسک تھروئنگ کے مقابلے ميں چاندي کا تمغہ جيتا اور طے پايا کہ تمغے شہزادہ وليم کي بيوي کيٹ ميڈلٹن نے کہا: ميں آپ سے ہاتھ ملا سکتي ہوں ليکن ميں نے ہاتھ ملانے سے اجتناب کيا-

 اہل البيت (ع) نيوز ايجنسي کي رپورٹ کے مطابق چودہويں پيرالمپکس مقابلے لندن ميں جاري ہيں جن ميں اسلامي جمہوريہ ايران کا کاروان ورزش نويں نمبر پر ہے اور ايرانيوں نے اب تک سونے کے تمغے اور متعدد چاندي اور برونز کے تمغے جيتے ہيں-ڈيسک تھروئنگ کا ايک چاندي کا تمغہ ايراني ايتھليٹ "مہرداد کرم زادہ" نے جيتا جبکہ تمغے برطانوي شہزادي اور شہزادہ وليم کي بيوي کيٹ ميڈلٹن نے جيتنے والوں کو ديئے اور معمول کے مطابق جيتنے والوں کے ساتھ ہاتھ بھي ملايا ليکن کرم زادہ نے ہاتھ ملانے سے اجتناب کيا اور کہا کہ ميرا يہ اقدام ميرے مذہبي اعتقادات کي علامت ہے کيونکہ ميرے مذہب نے نامحرم عورت کے ساتھ مصافحہ حرام قرار ديا ہے- مہرداد کرم زادہ نے کہا کہ برطانوي ذرائع ابلاغ نے ميرے اس اقدام کو ڈچز آف کيمبريج پرنسس کيتھرين کي توہين قرار دينے کي کوشش کي جبکہ ميں نے ايک انگريز ايتھليٹ کو گلے ملايا اور اس کے لئے تالي بجائي ليکن برطانوي ذرائع ابلاغ نے اس قضيئے کو کوريج نہيں دي-انھوں نے کہا: ميں ايک اسپورٹس مين ہوں اور برطانوي شہزادي سے ہاتھ نہ ملانے سے ميرا مقصد ان کي توہين نہيں تھا بلکہ ميري تہذيب، تعليمات اور ميرے دين کي طرف سے ايسا کرنے کي اجازت نہيں ہے چنانچہ ميں نے ہاتھ ملانے سے پرہيز کيا اور شہزادي نے بھي کہا کہ کوئي مسئلہ نہيں ہے اور انھوں نے مجھے ميري جيت پر مبارک باد دي-انھوں نے کہا: مجھے خوشي ہے کہ ميں نے اسلام اور ايران کي ثقافت کي بہتر نمائندگي کي اور ميرے لئے يہي موضوع بہت اہم ہے جبکہ برطانوي روزناموں ميں چھپنے والي باتيں ميرے لئے بالکل غير اہم ہيں-

برطانوي اخبارات نے کيا لکھا؟ برطانوي اخبارات نے اب تک بے شمار رپورٹيں اس حوالے سے شائع کي ہيں کہ ايک ايراني ايتھليٹ نے برطانوي ملکہ کي بہو کا ہاتھ رد کيا ہے اور ان سے ہاتھ ملانے سے انکار کيا ہے- روزنامہ سن "SUN" نے لکھا: کرم زادہ نے تمغہ ليتے وقت دونوں ہاتھ پيچھے باندھ لئے تا کہ کيٹ ميڈلٹن صرف تمغہ ان کے گلے ميں ڈال سکيں اور ہاتھ دينے کي کوشش نہ کريں- جبکہ برطانوي روايت کے مطابق بادشاہي خاندان کے افراد کے ساتھ ہاتھ ملانے سے انکار در حقيقت برطانيہ کي توہين سمجھي جاتي ہے- ڈيلي ايکسپريس نے لکھا: کرم زادہ کا کيٹ ميڈلٹن سے ہاتھ نہ ملانا، درحقيقت دو ملکوں کے تہذيبي اختلاف کي علامت ہے کيونکہ ايران اور بہت سے اسلامي ممالک ميں نامحرم عورت سے ہاتھ ملانا جائز نہيں ہے-اس اخبار کے مطابق، ايراني سپورٹس کے وفد نے برطانوي حکام سے کہا ہے کہ اگر کوئي مرد تمغے بانٹنے آتا تو کرم زادہ اس سے ضرور مصافحہ کرتا-ڈيلي ايکسپريس نے برطانوي رائل پيلس کے ترجمان کے حوالے سے لکھا ہے کہ اسلامي ممالک کے بہت سے اسپورٹس مين ديني اور تہذيبي دلائل کي بنا پر اجنبي عورتوں سے ہاتھ نہيں ملايا کرتے- گارڈين، ڈيلي ٹيليگراف، اور ايکسپريس نے لکھا: مہرداد کرم زادہ نے ڈيسک تھروئنگ کي کلاس F42 ميں چاندي کا تمغہ جيتا اور انھوں نے اتوار کي شام کو لندن کے اولمپک اسٹيڈيم ميں ڈچز آف کيمبريج (کيتھرين ميڈلٹن زوجہ شہزادہ وليم) سے تمغہ وصول کرتے ہوئے ثقافتي دلائل کي بنا پر ان سے ہاتھ ملانے سے اجتناب کيا-