• صارفین کی تعداد :
  • 703
  • 9/4/2012
  • تاريخ :

سماجي حالات، انقلابات اور اسلامي بيداري تحريک ميں خواتين کا نقش فيصلہ کن نقش  ہے

اسلامی بیداری اور خواتین

رہبر معظم انقلاب اسلامي: اسلامي بيداري کي عظيم تحريک ميں خواتين کے کردار بے مثال ہے

اسلامي بيداري کي تحريک ميں خواتين کا کردار بے مثال ہے

انہوں نے عورت کے بارے ميں اسلام کے نقطہ نظر کو مغربي نقطہ نظر کے بالکل برعکس قرار ديتے ہوئے فرمايا کہ اسلام عورت کي عزت ،کرامت اور رشد و ترقي کا خواہاں ہے اور عورت کے لئے مستقل شخصيت اور تشخص کا قائل ہے- انہوں نے اسلامي  ايران کي ممتاز خواتين کے مختلف سياسي، سماجي ، مديريتي اور علمي ميدانوں ميں کامياب تجربے کي طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمايا، اسلامي ماحول ميں عورت علمي رشد و ترقي کے ساتھ سياسي ميدان ميں حاضر ہوتي ہے اور سماج کے سب سے بنيادي مسائل ميں پہلي صفوں ميں کام انجام ديتي ہے ليکن اس کے باوجود وہ اسي طرح عورت ہي باقي رہتي ہے اور اس مسئلہ پر افتخار بھي کرتي ہے- انہوں نے مرد و عورت کو اسلام ميں مشترکہ انساني خصوصيات کا حامل قرار ديتے ہوئے فرمايا کہ مرد و عورت ہر ايک اپني خصوصيات اور جسماني ساخت کي بنا پر خلقت کے دوام، انسان کي ترقي و بلندي اور تاريخ کي حرکت کے سلسلے ميں خاص نقش اپنے دوش پر لئے ہوئے ہيں اور اس ميں نسل انساني کو دوام بخشنے کے سلسلے ميں عورت کا نقش بہت ہي اہم اور ممتاز ہے- رہبر معظم انقلاب اسلامي نے فرمايا کہ خاندان اور جنسي روابط کے متعلق اسلام کے قوانين و مقررات کو بھي اس نقطہ نظر سے ديکھنا اور سمجھنا چاہيے- انہوں نے اسلام ميں عورت کے نقش و کردار کو ممتاز اور برجستہ کرنے کے لئے عالم اسلامي کي ممتاز اور دانشور خواتين کي سب سے اہم اور بڑي ذمہ داري قرار ديا اور ايران ميں حاليہ 33 برسوں ميں ايراني خواتين کے بنيادي نقش کا حوالہ ديتے ہوئے فرمايا کہ سماجي حالات، انقلابات اور اسلامي بيداري تحريک ميں خواتين کا نقش فيصلہ کن نقش ہوتا ہے کيونکہ جہاں بھي کسي سماجي تحريک ميں عورتوں کي آگاہانہ شرکت ہوتي ہے اس تحريک کي پيشرفت اور کاميابي يقيني ہوجاتي ہے اور اس حقيقت کے پيش نظر مصر، ليبيا، بحرين، يمن اور عالم اسلام کے ديگر نقاط ميں عورتوں کي شرکت کو مضبوط بنانے اور دوام بخشنے کي اہميت مزيد نماياں ہوجاتي ہے- انہوں نے اسلامي بيداري تحريک کو بےنظير اور بےمثال قرار ديتے ہوئے کہا، اگر اسلامي بيداري تحريک کو درپيش خطرات اور چيلنجوں کو پہچان ليا جائے اور ان کا صحيح طريقہ سے مقابلہ کيا جائے تو موجودہ تاريخ کي راہ کو تبديل کيا جاسکتا ہے- قائد انقلاب اسلامي نے خواتين کے بارے ميں اسلامي نظريات کو مغربي نظريات کے بالکل برخلاف قرار ديا اور يہ بات زور ديکر کہي کہ اسلام خواتين کو عزت و احترام کي نگاہ سے ديکھتا ہے، ان کو ترقي و پيشرفت کا ايک بازو سمجھتا ہے اور اس کے لئے ايک الگ تشخص کا قائل ہے-  

قائد انقلاب اسلامي نے عورت کے کردار کو نماياں اور درخشاں بنانے کے تعلق سے عالم اسلام کي دانشور اورنمائندہ خواتين کي ذمہ داريوں کو بہت اہم قرار ديا اور ايران ميں گزشتہ تينتيس برسوں کے دوران مختلف مواقع پر عورتوں کے کليدي کردار کا حوالہ ديتے ہوئے فرمايا کہ سماجي تغيرات، انقلابي تحريکوں اور اسلامي بيداري ميں بھي عورتوں کا کردار بہت فيصلہ کن ہے کيونکہ جب کسي سماجي تحريک ميں عورت آگاہانہ شرکت کرتي ہے تو اس تحريک کي فتح يقيني ہو جاتي ہے چنانچہ يہ اٹل سچائي مصر، ليبيا، بحرين، يمن اور عالم اسلام کے ديگر خطوں ميں جاري تحريکوں ميں خواتين کي شراکت کے تسلسل اور اس کي تقويت کو انتہائي ضروري بنا ديتي ہے-

 اسلامي بيداري کي تحريک کو حيرت انگيز اور بے نظير قرار ديتے ہوئے فرمايا کہ يہ تحريک ممکنہ خطرات کي صحيح نشاندہي اور خدشات کے سد باب کي صورت ميں تاريخ کي موجودہ روش کو دگرگوں کر سکتي ہے- آپ نے شمالي افريقا اور ديگر علاقوں ميں جاري اسلامي تحريک کي قدرداني کي- آپ نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ سامراجي طاقتيں جن ميں امريکہ اور اسرائيل سرفہرست ہيں اسلامي بيداري کي عظيم تحريک کے سامنے حواس باختہ ہو گئي ہيں اور اسے روکنے اور اپنے مذموم مقاصد کے مطابق اسے اس کے اصلي راستے سے منحرف کرنے کي غرض سے ايڑي چوٹي کا زور لگا رہي ہيں- آپ نے فرمايا کہ اگر مسلم اقوام ان سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کريں اور ميدان عمل ميں بھرپور طريقے سے موجود رہيں تو سامراجي طاقتوں پر ان کي فتح يقيني ہے، کيونکہ تمام سامراجي طاقتيں مل کر بھي ايماني ياقت کو زير نہيں کر سکتيں-قائد انقلاب اسلامي نے گزشتہ تينتيس سال کے دوران دين اسلام اور ايران کے دشمنوں کي جانب سے جاري سازشوں اور شکست خوردہ اقدامات کا حوالہ ديتے ہوئے فرمايا کہ مغربي حکومتيں اس وقت ايران کے خلاف عائد پابنديوں کا بڑا ڈھنڈورا پيٹ رہي رہيں تاہم انہيں يہ ادراک نہيں ہے کہ تيس سال کي انہيں پابنديوں کے نتيجے ميں انہوں نے ملت ايران کو ہر طرح کے بائيکاٹ کا مقابلہ کرنے پر قادر بنا ديا ہے- قائد انقلاب اسلامي نے فرمايا کہ ايراني عوام نے گزشتہ تين عشروں کے دوران جان و مال اور اپنے جگر پاروں کي قرباني ديکر سازشوں کا مقابلہ اور پابنديوں کا سامنا کيا ہے اور انہي حالات ميں ترقي کي منزليں بھي طے کي ہيں چنانچہ آج ہم تيس سال قبل کي نسبت سو گنا زيادہ پيشرفت حاصل کر چکے ہيں- اس ملاقات ميں عالمي کونسل برائے بيداري اسلامي کے سربراہ ڈاکٹر علي اکبر ولايتي نے بھي حاضرين سے خطاب کرتے ہوئے گزشتہ سال سے تاحال اسلامي بيداري کے موضوع پر چار بين الاقوامي کانفرنسوں کے انعقاد کا حوالہ ديتے ہوئے کہا کہ کونسل کي کوشش يہ ہے کہ ان کانفرنسوں کے ذريعے اسلامي بيداري کے نظريئے کي بنيادوں کو تقويت پہنچائے-

ختم شد.

تحرير: ڈاکٹر محمد کيومرثي

پيشکش : شعبہ تحرير و پيشکش تبيان