• صارفین کی تعداد :
  • 3224
  • 7/9/2012
  • تاريخ :

انقلاب اسلامي ايران امام خميني رح کا عظيم کارنامہ

امام خمینی (رح)

7- امام خميني رح کے حيرت انگيز کارناموں ميں سے يہ بھي ايک کارنامہ تھا کہ اس بڑھاپے اور بيماري کي حالت ميں انہوں نے بڑے عجيب  اور ناقابل تصور  انداز سے جوان نسل کو ميدان کارزار ميں لا کھڑا  کيا - شاہ اپني خفيہ ايجنسي ساواک اور سي آئي اے کے سامنے رو کر کہتا تھا کہ کوئي بھي نہيں ہے جو اس بوڑھے شخص کو ميرے راستے سے ہٹا دے -

8- جناب احمد ھوبر نے مغربي منابع اور کتابوں  جو کہ اسلامي انقلاب کے مخالف ہيں يہ  نتيجہ اخذ کيا ہے کہ امام کے سب دشمنوں نے يہ کہا ہے کہ امام خميني رح ايک قابل بھروسہ اور مکمل انسان ہيں - وہ شخص جو نہ صرف اخلاقي  اور گہرے مذھبي اعتقادات  کي قدروں  کا حامل ہے بلکہ سياست اور سياسي معلومات کا وسيع ذخيرہ بھي اس کے پاس ہے-

9- امام خميني رح کي سياسي ، معاشرتي اور حتي معاشي سمجھ بوجھ نے بلا ترديد اسلامي انقلاب کي کاميابي اور اس کو جاري رکھنے ميں بہت مدد کي ہے -

10- ايک  دقيق اور ظريف نکتہ جو جناب احمد ھوبر کي امام خميني کي زندگي کے بارے ميں جانکاري اور ان کي شخصيت کے بارے ميں گہرے مطالعہ کي طرف اشارہ کرتا ہے وہ يہ ہے کہ ايران کا اسلامي انقلاب سيدھا لوگوں سے نکل کر آيا ہے اور فرانس کے انقلاب کي مانند نہيں جو روشن فکروں مثلا چون ژان ژاک ، روسو ، ولٹر ، ديدرو  اور اس طرح کے دوسرے لوگوں سے غذا حاصل کرے - حقيقت ميں اسلامي انقلاب  کو ايک عوامي انقلاب کا نام دينا چاہيۓ -  بعض تحريکيں فوج کي  پشت پناہي سے کامياب ہو جاتي ہيں اور اسي وجہ سے کاميابي حاصل کرنے کے بعد فوج بڑي آساني سے سياسي منظر سے دور نہيں جاتي جس کے نتيجے ميں سالہا سال حکومت فوج کے ہاتھ ميں رہتي ہے - بعد ميں موافق حالات کے نتيجے ميں غير فوجي قوانين تشکيل ديۓ جاتے ہيں -  ايسي مثاليں کم نہيں ہيں جہاں ديکھا گيا ہے کہ دسيوں سال کاميابي کے بعد بھي  بنيادي قوانين کي تشکيل ممکن نہيں ہو سکي اور حکومت غير فوجي افراد کو منتقل نہيں کي جا سکي ہے -

( جاري ہے )

تحرير: سيد اسد الله ارسلان


متعلقہ تحريريں:

اسلامي ايران کي خطے ميں اہميت