• صارفین کی تعداد :
  • 2745
  • 7/9/2012
  • تاريخ :

حضرت ابوطالب اور پيامبر اکرم سے واضح و روشن حمايت

بسم الله الرحمن الرحیم

جب آيت «وانذر عشيرتك الاقربين»  نازل ہوئي اور رسول اللہ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم نے اپنے رشتہ داروں کو بلا کر انہيں اپنے دين کي دعوت دي تو ان کي مخالفت کے برعکس حضرت ابوطالب عليہ السلام نے کہا: «يا رسول اللہ (ص)! آپ کي مدد اور نصرت ہمارے لئے بہت ہي زيادہ محبوب اور مقبول و پسنديدہ ہے؛ ميں آپ کي خيرخواہي کي طرف متوجہ ہوں اور آپ کي مکمل طور پر تصديق کرتا ہوں؛ جائيں اور اپني مأموريت اور الہي فريضہ سرانجام ديں؛ خدا کي قسم ميں آپ کي حفاظت کرتا رہوں گا اور کبھي بھي آپ سے جدائي پر راضي نہ ہونگا.

*. تہديد دشمنان رسول خدا(ص):

ايک روز رسول اللہ (ص) گھر سے نکلے تو واپس نہيں ائے. حضرت ابوطالب عليہ السلام فکرمند ہوئے کہ مشرکين قريش نے کہيں آپ (ص) کو قتل ہي نہ کيا ہو؛ چنانچہ انہوں نے ہاشم اور عبدالمطلب کے فرزندوں کو اکٹھا کيا اور ان سب کو حکم ديا کہ : تيزدھار ہتھيار اپنے لباس ميں چھپا کر رکھو؛ مل کر مسجدالحرام ميں داخل ہوجاؤ اور تم ميں سے ہر مسلح ہاشمي شخص قريش کے کسي سردار کے قريب بيٹھ جائے اور جب ميں تم سے تقاضا کروں تو اٹھو اور قريش کے سرداروں کو موت کي گھاٹ اتارو.

ہاشميوں نے حضرت ابوطالب کے حکم کي تعميل کي اور سب کے سب مسلح ہوکر مسجدالحرام ميں داخل ہوکر قريش کے سرداروں کے قريب بيٹھ گئے مگر اسي وقت زيد بن حارثہ نے ان کو خبر دي کہ حضرت محمد صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کو کوئي گزند نہيں پہنچي ہے اور بلکہ آپ (ص) مسلمان کے گھر ميں تبليغ اسلام ميں مصروف ہيں چنانچہ منصوبے پر عملدرآمد رک گيا مگر مؤمن قريش ہاشمي شجاعت کا مظاہرہ کرتے ہوئے مشرکين قريش کو رسول اللہ (ص) کے خلاف کسي بھي معاندانہ اقدام سے باز رکھنے کي غرض سے اٹھ کھڑے ہوئے اور فرمايا: ميرا بھتيجا گھر سے نکلا اور گھر واپس نہيں آيا تو مجھے انديشہ لاحق ہوا کہ کہيں تم نے اس کو کوئي نقصان نہ پہنچايا ہو چنانچہ ميں نے تمہيں قتل کرنے کا منصوبہ بنايا- پھر انہوں نے ہاشمي نوجوانوں کو حکم ديا کہ اپنے ہتھيار انہيں دکھا ديں. قريش کے سرداروں نے کانپتے ہوئے کہا: اے اباطالب! کيا تم واقعي ہميں قتل کرنے کا ارادہ لے کر آئے تھے؟ فرمايا: اگر رسول اللہ کو تمہاري جانب سے کوئي نقصان پہنچا ہوتا تو ميں تم ميں سے ايک فرد کو بھي زندہ نہ چھوڑتا اور آخري سانس تک تمہارے خلاف لڑتا.

واستان از دست ديوانه سلاح

تا ز تو راضي شود عدل و صلاح

چون سلاح و جهل، جمع آيد به هم

گشت فرعوني جهان سوز از ستم

----

ديوانے کے ہاتھ سے ہتھيار چھين لو

تا کہ عدل و صلاح تم سے راضي ہوجائے

جب اسلحہ اور جہل ساتھ مل جائيں

ظلم و ستم کے ذريعے جہان کو جلادينے والا فرعون جنم ليتا ہے

تدوين و تکميل و ترجمه: ف.ح.مهدوي ( ابنا ڈاٹ آئي ار )

پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

حضرت مريم عليها السلام