• صارفین کی تعداد :
  • 1132
  • 7/2/2012
  • تاريخ :

 سوئس قومي فٹ بال ٹيم کے کھلاڑي کا قبول اسلام

فلپ سینڈرس

سويٹزر لينڈ نيشنل فٹ بال ٹيم اور برطانيہ کے فل ہام فٹ بال کلب کے کھلاڑي فلپ سينڈيرس مختلف مذابب کے بارے ميں مطالعہ کرنے کے بعد مسلمان ہوگئے ہيں-

اہل البيت (ع) نيوز ايجنسي ـ ابنا ـ کي رپورٹ کے مطابق سوئٹزر لينڈ کي قومي فٹ بال ٹيم اور برطانيہ کے فل ہام کلب (Fulham Football Club) کے کھلاڑي فلپ سلوائن سينڈرس (Philippe Sylvain Senderos) نے طويل عرصے سے مختلف اديان و مذاہب کے بارے ميں گہرا مطالعہ کرنے کے بعد مانچسٹر کے اسلامي مرکز ميں حاضر ہوکر خالص محمدي (ص) اسلام قبول کيا ہے- سينڈرس اس سے پہلے برطانيہ کے ايورٹن فٹ بال کلب (Everton Football Club) اور آرسنل فٹ بال کلب (Arsenal Football Club ) نيز اطالوي اے سي ميلان فٹ بال کلب (A.C Milan Football Club) ميں کھيلتے رہے ہيں- انھوں نے اپني تعليم اديان و مذاہب ميں مکمل کي ہے اور مختلف مذاہب کےبارے ميں وسيع مطالعہ کرچکے ہيں-ينگ جرنسلٹس کلب کي رپورٹ کےمطابق سينڈرس کا ديني مطالعات سے شوق اس قدر شديد ہے کہ انھوں نے کچھ عرصہ قبل آرسنل کو انٹرويو ديتے ہوئے کہا تھا کہ اگر فٹ بالر نہ ہوتے تو کسي گرجاگھر ميں جاکر پادري کے فرائض انجام دينے کو ترجيح ديتے اور گرجا گھر ميں ہي اپني زندگي بسر کرتے- فلپ عيسائيت سے نفرت نہيں کرتے تھے اور اس دين کے بارے ميں بھي وسيع مطالعہ رکھتے ہيں ليکن انھوں نے عيسائيت کا مطالعہ کرنے کے بعد ہي اسلام کا مطالعہ کيا ہے اور اسلام کي حقانيت ان کے لئے عياں ہوچکي ہے چنانچہ انھوں نے اسلام کي حقانيت اور جامعيت کے پيش نظر مذہب تشيع کو زندہ ترين عالمي مکتب اور کامل ترين اسلام کي حيثيت سے گلے لگايا اور مانچسٹر کے اسلامي مرکز ميں حاضري دے کر ايک شيعہ عالم دين کے سامنے شہادتين زبان پر جاري کرديں "اشہد ان لا الہ الا اللہ و اشہد ان محمدا عبدہ و رسولہ" اللہم صل علي محمد و آل محمد-شبستان نيوز ايجنسي نے فلپ کے قبول اسلام کے موضوع پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا: اس سے قبل بھي کئي نامي گرامي فٹ بالر دين اسلام آغوش ميں پناہ لے چکے ہيں ليکن فلپ کا قبول اسلام اس لحاظ سے بہت اہم ہے کہ وہ اس وقت مغربي لندن کے فلہام فٹ بال کلب کے کھلاڑي ہيں اور يہ کلب ايک مصري سرمايہ دار کي ملکيت ہے اور ان کے کلب کے قريب کئي دوسرے مراکز بھي ہيں ليکن وہ شہادتين کو شيعہ طرز پر زبان پر لانے کي غرض سے 100 کلوميٹر کا فاصلہ طے کرکے مانچسٹر کے اسلامي مرکز ميں حاضر ہوئے-واضح رہے کہ امريکہ، يورپ اور عالمي صہيونيت کي ہزار سازشوں اور اسلامو فوبيا تحريک کے باوجود دنيا کي سطح پر اسلام کي طرف رجحان بہت شديد اور وسيع ہے اور اس سے پہلے فرانک ريبيري (Franck Ribery)، تيري ہينري (Thierry Henry)، رابين وان پرسي (Robin Van Persie)، عمر ڈف (Umar Duff)، ايبل لوئس سلوا ڈي کوسٹا خاوئر (Abel Luأ‌s da Silva Costa Xavier)، جو فيصل خاوئر کہلائے، ڈيويڈ ٹريزيگٹ (David Trezeguet) اور نيکولا آنلکا (Nicolas Anelka) نے بھي اسلام قبول کيا ہے-