• صارفین کی تعداد :
  • 1091
  • 6/24/2012
  • تاريخ :

اسلامي ممالک  ميں حکومت مخالف خونيں تحريکوں کو بھي امريکي سرپرستي ميں فروغ حاصل ہوا

سوالیہ نشان

اسلامي ممالک  ميں حکومت مخالف خونيں تحريکوں کو بھي امريکي سرپرستي ميں فروغ حاصل ہوا، جہاں کي آمريتوں کا تختہ الٹانے کے بعد امريکي من مرضي کا نظام مسلط کرنے کي کوششيں بدستور جاري ہيں- خود ساختہ نائن اليون کي آڑ ميں امريکہ نے عراق اور افغانستان کو بھي تہس نہس کر ديا، عراق ميں دس سال پر محيط جارحيت کے بعد اب امريکي افواج نے وہاں سے انخلاء کيا ہے، مگر اب بھي عراق ميں امريکي عمل دخل برقرار رکھنے کي سازشيں جاري ہيں جبکہ افغانستان ميں امريکي نيٹو افواج کے 2014ء تک انخلاء کا فيصلہ کرنے کے باوجود امريکہ کي وہاں مستقل قيام کي منصوبہ بندي چل رہي ہے-

امريکہ کي مسلح افواج کا کمانڈر ان چيف  امريکي صدر ہوتا ہے - اس لحاظ سے ہم يوں کہہ سکتے ہيں کہ امريکي صدر  دنيا ميں امريکي فوج کے ہاتھوں قتل ہونے والے انسانوں کا  اصل قاتل ہے - کسي صدر نے خفيہ طورپر اتني بڑي تعداد ميں انسانوں کا قتل عام نہيں کيا جتنے انسان صدر اوباما کي حکومت نے بغير پائلٹ کے اڑنے والے پريڈيٹر ڈرون طياروں يس ميزائل پر ميزائل داغ کر ہلاک کئے ہيں- اس کي ماضي ميں کوئي مثال نہيں ملتي- اگرچہ اوباما انتظاميہ کا يہ دعويٰ بھي ہے کہ اس طرح انہوں نے القاعدہ کي تمام قيادت کا صفايا کر ديا ہے اور دہشت گردي کے خطرے پر بھي بڑي حد تک قابو پا ليا ہے ليکن اس کے باوجود دنيا کے مختلف براعظموں ميں امريکي فوجي اڈوں کا پھيلاؤ بھي بدستور جاري ہے- ان فوجي اڈوں ميں بھي ڈرون ٹيکنالوجي کے استعمال کا بطور خاص اہتمام کيا گيا ہے-

 ڈرون حملے امريکي ايئرفورس کے بجائے سي آئي اے کے ذريعے کئے جاتے ہيں-اوباما کے برسراقتدار آنے کے بعد سے پاکستان کے قبائلي علاقوں ميں اب تک 239 ڈرون حملے ہو چکے ہيں جن ميں ہلاک ہونے والوں کي تعداد کے بارے ميں اندازہ ہي لگايا جا سکتا ہے، صحيح ہلاکتوں کے اعداد و شمار کسي کے پاس نہيں ہيں تاہم ڈرون حملوں کا شکار صرف پاکستان کو ہي نہيں بنايا گيا بلکہ يمن ميں بھي ڈرون طيارے استعمال کئے گئے ہيں جبکہ سي آئي اے کے اپنے اعداد و شمار کے مطابق يمن ميں اوباما حکومت نے ابھي تک صرف 15 ڈرون حملے کئے ہيں- امريکي لڑاکا طياروں کے ذريعے وہاں کئے جانے والے ہوائي حملوں کي تعداد اس کے علاوہ ہے- نيز ان دونوں اقسام کے حملوں کا حساب الگ الگ رکھا جاتا ہے- سي آئي اے کا دعويٰ ہے کہ يمن ميں بھي القاعدہ کے دہشت گردوں کو نشانہ بنايا گيا ہے-

شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان