• صارفین کی تعداد :
  • 1661
  • 3/24/2012
  • تاريخ :

ولايت علي عليہ السلام کي معرفت 11

imam ali

ولايت علي عليہ السلام کي معرفت 7

ولايت علي عليہ السلام کي معرفت 8

ولايت علي عليہ السلام کي معرفت 9

ولايت علي عليہ السلام کي معرفت 10

بقلم حميد قرباني

امام اميرالمۆمنين علي عليہ السلام کي جانشيني کي دلائل اور نصوص اتني بکثرت ہيں کہ اس کے بارے ميں اس کي تشريح ميں درجنوں مفصل کتابيں لکھي جاسکتي ہيں- ہم تفصيل کا ارادہ نہيں رکھتے ليکن چونکہ موضوع بہت اہم ہے چنانچہ ہم اہل سنت کي حديث کي کتابوں سے ناقابل انکار نصوص اور دلائل نقل کرتے ہيں تا کہ قارئين خود ہي فيصلہ کريں اور تعصب اور جہل کا شکار لوگ بھي بيدار ہوجائيں-

1- حديث منزلت

شام سے حجاز ميں داخل ہونے والے تجارتي قافلے نے رسول اللہ (ص) کو خبر دي کہ اہل روم نے مدينہ منورہ پر حملہ کرنے کي منصوبہ بندي کررکھي ہے-

اس ميں کوئي شک نہيں ہے کہ حادثے کا سد باب اس کا سامنا کرنے سے بہتر ہے؛ چنانچہ پيغمبر اکرم صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم نے مدينہ اور نواحي علاقوں ميں لام باندھنے کا اعلان کرايا اور دشوار ترين حالات ميں ـ جبکہ مدينہ ميں سخت گرمي پڑ رہي تھي اور پھل اتارنے اور فصل کاٹنے کا موسم بھي تھا ـ تيس ہزار شمشيرزن افراد جہاد ميں شرکت کے لئے تيار ہوئے اور اسلام کي لشکرگاہ ميں اکٹھے ہوئے- اسي حال ميں رسول اکرم صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کو اطلاع ملي کہ آپ (ص) کي غير موجودگي ميں مدينہ کے منافقين نے اس شہر ميں بغاوت کرنے کي منصوبہ بندي کي ہے اور يہ کہ وہ مسلمانوں ميں سے بعض کو قتل کرنے اور بعض دوسروں کو نقصان اور صدمہ پہنچانا چاہتے ہيں-

رسول اللہ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم نے حفظ ما تقدم کي غرض سے علي عليہ السلام کو مدينہ ميں جانشين مقرر کيا اور حکم ديا کہ آپ (ع) مدينہ ميں ہي رہيں اور رسول اللہ (ص) کي سرکردگي ميں لشکر اسلام کي واپسي تک مدينہ کي صورت حال کو قابو ميں رکھيں اور لوگوں کے ديني اور دنياوي معاملات کو حل کيا کريں-

-------------

منبع: راسخون