• صارفین کی تعداد :
  • 1769
  • 3/24/2012
  • تاريخ :

کيا رسول اللہ کے بستر پر سونا فضيلت نہ تھا18

امام علی

کيا رسول اللہ کے بستر پر سونا فضيلت نہ تھا14

کيا رسول اللہ کے بستر پر سونا فضيلت نہ تھا15

کيا رسول اللہ کے بستر پر سونا فضيلت نہ تھا16

کيا رسول اللہ کے بستر پر سونا فضيلت نہ تھا17

يہاں امام عليہ السلام کے علم لدني کے سلسلے ميں شيعہ عقيدے، اس کي کيفيت اور اس کي وسعت کا جائزہ ليتے ہيں اور اس سلسلے ميں اٹھائے گئے سوالات کا چند روشوں سے جواب ديتے ہيں تا کہ اس شبہے کو مدلل انداز سے حل کيا جاسکے:

پہلا جواب

امام عليہ السلام کے علم لدني کے سلسلے ميں منقولہ احاديث و روايات اس بات پر دلالت نہيں کرتيں کہ " امام معصوم عليہ السلام ماضي، حال اور مستقبل کا حال ہر وقت معلوم نہيں ہوا کرتا بلکہ بعض روايات کا ظاہري مفہوم يہ ہے کہ امام معصوم عليہ السلام جب تک امامت کے رتبے اور عہدے پر فائز نہ ہوں اور جب تک امام سابق قيد حيات ميں ہوں، امام سابق کے تمام علوم کے مالک نہيں ہوتے- يعني روايات و احاديث دلالت نہيں کرتيں کہ رسول اللہ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کے زمان حيات ميں اميرالمۆمنين عليہ السلام  ان تمام علوم کے مالک تھے جو رسول اللہ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کو عطا ہوئے تھے- چنانچہ الکافي شريف کے دو ابواب ميں مروي احاديث سے يہي بات ثابت ہوتي ہے- ""بَابُ وَقْتِ مَا يَعْلَمُ الْإِمَامُ جَمِيعَ عِلْمِ الْإِمَامِ الَّذِي كَانَ قَبْلَهُ عليه السلام"- (16) اور "باب أَنَّ الْإِمَامَ مَتَى يَعْلَمُ أَنَّ الْأَمْرَ قَدْ صَارَ إِلَيْه"-(17) ہم يہاں ہر باب سے ايک حديث مثال کے طور پر نقل کرتے ہيں: "جماعة من الرواة قَالوا سَمِعْنَا أَبَا عَبْدِ اللَّهِ ع يَقُولُ :«يَعْرِفُ الَّذِي بَعْدَ الْإِمَامِ عِلْمَ مَنْ كَانَ قَبْلَهُ فِي آخِرِ دَقِيقَةٍ تَبْقَى مِنْ رُوحِه"-(18) راويوں کي ايک جماعت نے امام جعفر صادق عليہ السلام سے روايت کي ہے کہ آپ عليہ السلام نے فرمايا: امام کے بعد آنے والا امام اپنے ماقبل کے امام کے تمام علوم و معارف سے امام ماقبل کي حيات کے آخري لمحوں ميں بہرہ مند ہوجاتا ہے-

------

مآخذ

16- شيخ كلينى ،الكافي ، ج 1، ص: 274 ، انتشارات اسلاميه ، تهران ، 1362 ش ، چاپ: دوم -

17- الكافي، ج 1، ص: 380-

18- الكافي، ج 1، ص: 275 -