• صارفین کی تعداد :
  • 1476
  • 3/24/2012
  • تاريخ :

کيا رسول اللہ کے بستر پر سونا فضيلت نہ تھا14

امام علی

کيا رسول اللہ کے بستر پر سونا فضيلت نہ تھا10

کيا رسول اللہ کے بستر پر سونا فضيلت نہ تھا11

کيا رسول اللہ کے بستر پر سونا فضيلت نہ تھا12

کيا رسول اللہ کے بستر پر سونا فضيلت نہ تھا13

... اور جس گھر ميں ميں تھا، جس طرح کہ خدا جانتا ہے اور لوگ جانتے ہيں، وہاں ميں نے اپني تلوار سونت لي اور اپنا دفاع کيا- اس کے بعد آپ عليہ السلام نے اپنے اصحاب کي طرف متوجہ ہوئے اور فرمايا: کيا ايسا نہيں تھا؟ سب نے يک زباں ہوکر عرض کيا: کيوں نہيں يا اميرالمۆمنين عليہ السلام-

5- روايت ہے کہ امام علي بن الحسين زين العابدين علي عليہ السلام نے بھي ليلۃالمبيت کے واقعے کو علي عليہ السلام کے لئے فضيلت گردانا ہے اور يہ روايت اہل سنت نے بھي امام معصوم عليہ السلام سے نقل کي ہے-

"وَ قال عليّ بن الحسين عليهما السّلام: أوّل من شرى نفسه للّه عزّ و جلّ عليّ بن أبي طالب عليه السّلام."-(12)

جس نے سب سے پہلے اپني جان اللہ کي خاطر بيچ ڈالي علي ابن ابيطالب عليہ السلام تھے ــ امام سجاد عليہ السلام کا يہ قول آيت "ومن الناس من يشري نفسه ابتغاء مرضات الله"، کے ذيل ميں نقل ہوا ہے-

ہم ديکھ رہے ہيں کہ معصومين عليہم السلام نے بھي يہ عمل اميرالمۆمنين علي عليہ السلام کے لئے فضيلت اور باعث فخر قرار ديا ہے- چنانچہ اس بات ميں کسي شک کي گنجائش نہيں رہتي کہ کيا عمل فضيلت ہے يا نہيں ہے!- اب خواہ اپنے قتل سے باخبر رہے ہوں يا نہ رہے ہوں، اس سے کوئي فرق نہيں پڑتا، کيونکہ ہميں يقين ہے کہ آپ عليہ السلام کا عمل فضيلت ہے کيونکہ يہ حقيقت معصومين عليہم السلام کے واسطے سے ہم تک پہنچي ہے اگرچہ ہم آپ عليہ السلام کے اس عمل کي فضيلت کي کيفيت سے ناواقف کيوں نہ ہوں-

رسول اللہ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کے بستر پر سونا کي وقعت صحابہ کے نزديک

اگرچہ کسي مسئلے ميں اللہ تعالي کا ارشاد اور معصومين عليہم السلام کا فرمان ہمارے لئے کافي ہے.....

..........

مآخذ

12- الحاكم النيشابوري، المستدرك علي الصحيحين، ج 3، ص 4-