• صارفین کی تعداد :
  • 1761
  • 3/20/2012
  • تاريخ :

عاشورا کے خوبصورت واقعات 15

محرم الحرام

عاشورا کے خوبصورت واقعات 11

عاشورا کے خوبصورت واقعات 12

عاشورا کے خوبصورت واقعات 13

عاشورا کے خوبصورت واقعات 14

بقلم: حجۃالاسلام سيد جواد حسيني

تيسري بات جو ان کي توبہ کي خوبصورتي ميں آضافہ کررہي ہے وہ، ايک جملہ ہے جو انھوں نے شب عاشورا امام حسين (ع) کے جواب ميں ادا کيا- يہ وہ وقت تھا ج امام حسين عليہ السلام شمع بجھادي اور اپنے اصحاب سے مخاطب ہوکر فرمايا کہ وہ کربلا سے نکل جائيں اور آپ (ع) نے ان کي گردن سے اپني بيعت اٹھائي-

زہير نے عرض کيا: خدا کي قسم! ميں چاہتا ہوں کہ مارا جاğ اور پھر زندہ ہوجاğ اور پھر مارا جاğ، ايک ہزار مرتبہ مارا جاğ اور زندہ کيا جاğ اور مارا جاğ تا کہ خدا آپ اور آپ کے خاندان کو قتل ہونے سے امان ميں رکھے-(25)

چهارم اين که در روز عاشورا خطبه جانانه اي در حمايت و معرّفي امام حسين خواند، که امام حسين(ع) خيرخواهي او را تصديق کرد-

چوتھي بات يہ کہ جب زہير يزيدي لشکر کے سامنے ظاہر ہوئے  جبکہ گھوڑے پر سوار تھے اور جنگ کا لباس زيب تن کئے ہوئے تھے اور اشقياء سے مخاطب ہوکر کہا: اے اہل کوفہ! ہر مسلمان کا دوسرے مسلمان پر حق ہے کہ وہ اپنے بھائي کو نصيحت کرے- ہم ابھي تک بھائي ہيں اور ہمارے درميان جنگ واقع نہيں ہوئي ہے اور جب جنگ شروع ہوجائے گي تو تم الگ امت ہو جاۆگے اور ہم ايک الگ امت- خداوند متعال نے اپنے نبي (ص) کے خاندان کے وسيلے سے عظيم آزمائش ميں مبتلا کرديا ہے تا کہ ہميں آزما لے- ميں تمہيں اس خاندان کي مدد اور يزيد کي حمايت چھوڑنے کي دعوت ديتا ہوں کيونکہ تم نے اس حکومت ميں بدسلوکي، قتل و غارت اور سوليوں پر چڑھائے جانے اور حجر بن عدي اور ان کے اصحاب اور ہاني بن عروہ جيسے قراء قرآن کو قتل کئے جانے کے سوا  کچھ بھي نہيں ديکھا ہے-

........

مآخذ:

25- ارشاد، مفيد، قم آل البيت (ع)، ج 2، ص 92-