• صارفین کی تعداد :
  • 715
  • 3/19/2012
  • تاريخ :

صدر: بيت المقدس کي آزادي دور نہيں

ڈاکٹر محمود احمدی نژاد

اسلامي جمہوريہ ايران کے صدرڈاکٹر محمود احمدي نژاد نے مارچ برائے بيت المقدس کے شرکاء سے ملاقات ميں کہا ہے کہ صہيونيوں نے فلسطين ميں انساني حقوق کي دھجياں اڑائي ہيں-

ابنا: اطلاعات کے مطابق صدر مملکت نے کہا کہ صہيونيوں نے انساني حقوق کو پس پشت ڈال رکھا ہے اس کے باوجود عالمي استکبار ہر سال اسرائيل کي رياست کو بچانے کے ليے اربوں ڈالر خرچ کر رہا ہے- صدر مملکت نے کہا کہ سوال کيا جا سکتا ہے کہ اسرائيل کو سرزمين فلسطين پر ہي کيوں مسلط کيا گيا، اس کے ليے ايشيا اور افريقہ ميں بھي زمين تلاش کي جا سکتي تھي ليکن فلسطين کي اہميت کئي حوالوں سے اہم ہے فلسطين انبياء کي سرزمين ہے، فلسطين دنيا کا دل اور مرکز ہے، ايک تاريخي ورثہ ہے فلسطين پر قابض ہونا تمام دنيا پر قبضے کے مترادف ہے-

صدر مملکت نے کہا کہ فلسطين ايک انساني مسئلہ ہے اور اسرائيل کا قيام انسانيت کي تضحيک ہے جس کے خلاف تمام حريت پسندوں کو قيام کرنا ہو گا- انہوں نے کہا کہ اللہ تعالي کے فضل و کرم سے دنيا ميں بيداري کا عمل جاري ہے- اسرائيل کے مظالم سے صہيونيت کا مکروہ چہرہ دنيا کے سامنے واضح ہو چکا ہے اور اب دنيا ان طاغوتي طاقتوں سے شديد نفرت کرتي ہے-

ڈاکٹر محمود احمدي نژاد نے مارچ برائے آزادي بيت المقدس کے بارے ميں کہا کہ دنيا کہہ سکتي ہے کہ يہ چند ہزار لوگ بيت المقدس کو کس طرح آزاد کرا سکيں گے ليکن اگر ہم تاريخ کا مشاہدہ کريں تو معلوم ہو گا کہ اللہ کے پيغمبر تن تنہا اپني ثابت قدمي کے ساتھ لاکھوں لوگوں کو تبديل کر ديتے تھے- انہوں نے اس مارچ کے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کي يہ تحريک اور کاروان گھٹا ٹوپ اندھيرے ميں روشني کي ايک کرن ہے- يہ روشني دنيا کي تمام قوموں کو صحيح راستہ دکھائے گي- يہ روشني انسانوں کو حريت کا درس دے گي- اگر ہم تيار اور آمادہ ہيں تو القدس کي آزادي دور نہيں ہے-