• صارفین کی تعداد :
  • 1444
  • 3/16/2012
  • تاريخ :

ايران کے جنوبي ساحلوں کي سير ( حصّہ پنجم )

ایران کے جنوبی ساحلوں کی سیر

جزيرہ قشم

يہ جزيرہ بھي ايران کے جنوبي ساحلوں پر بندر عباس شہر سے کچھ فاصلے پر خليج فارس ميں واقع ہے - يہ مشرق وسطي کا سب سے بڑا جزيرہ ہے -اس کا رقبہ بحرين سے دوگنا ہے اور يہ ايران کے شہر بندرعباس سے 22 کلوميٹر کے فاصلے پر واقع ہے - اس جزيرے کا رقبہ 1700 مربع کلوميٹر ہے - يہ پہاڑي علاقہ ہے جس کے ساحل پتھريلے ہيں - يہاں کي مقامي آبادي ديہاتوں اور چھوٹے چھوٹے قصبوں ميں تقسيم ہے - يہاں پر مختلف طرح کے جانور جن ميں ہرن ،سانپ،بچھو اور مختلف اقسام کے پرندے شامل ہيں پاۓ جاتے ہيں - شمال مغربي ساحل کي طرف ايک  ماھي خور پرندہ (pelican) بھي پايا جاتا ہے - جزيرہ کے اندر رواں پاني کي بہت سي ندياں  اور جنوب مشرق ميں نمک کي  کانيں بھي پائي جاتي ہيں - زراعت کے شعبہ ميں مقامي  آبادي کے ليۓ بہترين مواقع ميسر ہيں - انقلاب  اسلامي  ايران کے  بعد 31 جنوري 1990ء کو پيش ہونے والے پہلے پانچ سالہ منصوبے ميں اس جزيرے کو جزيرہ کيش کي  طرح ايک  آزاد تجارتي علاقہ قرار دے ديا گيا - يوں اس جزيرہ کو مشرق وسطي ميں ايک کليدي اہميت حاصل ہو گئي ہے - يہاں پاۓ جانے والے قدرتي گيس کے ذخائر کي وجہ سے يہ جزيرہ ملکي اور غيرملکي سرمايہ کار کمپنيوں کي توجہ کا مرکز ہے - اس جزيرہ ميں حکومت کي طرف سے بہت تيزي سے بنيادي سہوليات فراہم کي  جا رہي ہيں اور وقت کے ساتھ ان کو جديد خطوط پر استوار کيا جا رہا ہے - يہاں پر بين الاقوامي سکولز ،بين الاقوامي يونيورسٹي،ہوٹلز،مواصلات کا جديد نظام ،ہسپتال ،اچھي سڑکيں اور ہوائي اڈے جيسي سہوليات کو اوّلين ترجيح دي گئي ہے -

حکومت کي ان کاوشوں کے نتيجہ ميں آخرکار يہ جزيرہ ايک بين الاقوامي تجارتي مرکز بن کر ابھر رہا ہے اور يورپ اور جاپان کے  راستے ميں ايک بڑا آزاد تجارتي مرکز بنتا جا رہا ہے - سياحوں کي دلچسپي کے ليۓ يہاں سمندر ميں کھيلے جانے والے کھيلوں کے انعقاد پر خصوصي توجہ دي جا رہي ہے - مارکوپولو  اور واسکوڈا گاما نے بھي اپنے سفرناموں ميں اس جزيرہ کا ذکر کيا ہے - پرتگاليوں نے اپنے دور حکومت ميں جزيرہ کے مشرق ميں ايک  قلعہ تعمير کروايا جو اب بھي اپني ٹوٹي پھوٹي حالت ميں موجود ہے - يہ جزيرہ مختلف ادوار ميں ہالينڈ،ايسٹ انڈيا کمپني ،فرانس،جرمني،اور حکومت برطانيہ کے زير قبضہ رہا اور پہلي جنگ عظيم  کے بعد دوبارہ ايران  کے  کنٹرول ميں آ گيا -

تحرير و ترتيب :  سيد اسداللہ ارسلان


متعلقہ تحريريں:

ايران کے  سفر  کے ليۓ  کچھ سفري معلومات ( حصّہ دوّم )