• صارفین کی تعداد :
  • 1240
  • 3/17/2012
  • تاريخ :

امام خميني قُدِّسَ سِرُّہ اور عاشورائي عزت

محرم الحرام

امام خميني (رحمۃاللہ عليہ) نے اپنے کلام ميں بارہا عاشورا کي عزت آفرين تعليمات پر زور ديا ہے؛ فرماتے ہيں:

"حضرت سيدالشہداء (ع) نے ہم سب کو سکھايا کہ ظلم کے مقابلے ميں، ستم کے مقابلے ميں اور جور و ستم کي حکومت کے مقابلے ميں کيا کرنا چاہئے؛ اس کے باوجود کہ پہلے سے ہي جانتے تھے کہ آپ (ع) جس راستے پر گامزن ہورہے ہيں ايسا راستہ ہے جس پر آپ (ع) کو تمام اصحاب اور خاندان کي قرباني ديني پڑے گي اور اسلام کے ان عزيزوں کو اسلام پر قربان کرديں- ليکن وہ اس کے انجام سے بھي واقف تھے- اگر يہ تحريک نہ ہوتي، حسين (ع) کي تحريک، تو يزيد اور يزيد کے پيروکار اسلام کو الٹ پلٹ کر لوگوں کو پيش کرتے--- اور اس کے علاوہ آپ (ع) نے پوري تاريخ ميں پورے انسانوں کو يہ سبق سکھاديا کہ راستہ يہي ہے، قلتِ عدد [اور تعداد کي کمي] سے مت ڈرو --- ہوسکتا ہے کہ افراد کم ہوں ليکن معيار و کيفيت کے لحاظ سے قوي اور مقتدر اور سربلند و سرفراز ہوں--- (55)

امام خميني (رحمۃاللہ عليہ) ان ہي حماسہ آفرينوں اور کارنامہ سازوں کي نسل ميں سے تھے اور وہ بھي اپنے اجدادِ طاہرين کي طرح کبھي بھي ذلت و ستم قبول کرنے کے لئے تيار نہيں ہوئے، قيدخانے کي صعوبتيں، جلاوطني اور غريب الوطني قبول کرلي، جاني خطرات قبول کرنے کے لئے تيار ہوئے ليکن ايک مختصر سے سازباز کي آرزو کو طاغوت اور استکبار کے دل پر رکھ ديا- انھوں نے ايک خطاب کے ضمن ميں فرمايا: "ميں نے اب اپنا قلب تمہارے [محمد رضا پہلوي کے] گماشتون کي سنگينوں کے لئے تيار کرليا ہے ليکن ميں تمہارا جبر قبول کرنے اور تمہارے جبارانہ کرداروں کے سامنے جھکنے کے لئے کبھي بھي تيار نہيں ہونگا"- (56)

........

مآخذ:

55- صحيفه نور، ج 17، ص 58 تا 62-

56- کلمات قصار(پندها و اندرزها) امام خميني، ص 228-

تحرير : ف ح مهدوي

پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

عاشوراء کي عظمت کے اسباب (23)