• صارفین کی تعداد :
  • 1594
  • 3/17/2012
  • تاريخ :

خاک کربلا زمين کعبہ سے برتر -1

محرم الحرام

ميں حضرت امام صادق عليہ السلام کے حضور شرفياب ہوا تو آپ (ع) نے فرمايا: کيا اس سال حج مشرف نہيں ہوئے؟

ميں نے عرض کيا: ميرے پاس ايسي کوئي چيز نہيں ہے جس کے وسيلے سے حج مشرف ہوجاتا ليکن عرفہ کے روز ميں امام حسين عليہ السلام کي قبر شريف پر حاضر تھا-

امام (ع) نے فرمايا: تمہارا اجر ان لوگوں سے کم نہيں ہے جو سرزمين مِني ميں حاضر ہوئے ہيں-

امام عليہ السلام نے فرمايا: حقيقتا اگر اکراه اين را نداشتم که مردم حج را ترک کنند، هر آينه حديثي را براي شما (درباره زيارت امام حسين عليه السلام) بيان مي‌کردم که هرگز زيارت آن حضرت را ترک نمي‌کرديد- (1)

حديث ميں ہے کہ امام محمد باقر عليہ السلام نے فرمايا: اگر لوگوں کو معلوم ہوتا کہ امام حسين عليہ السلام کي زيارت کي فضيلت کيا ہے- تو شوق زيارت سے مر جاتے، اور حسرت و اندوہ کي وجہ سے ان کي سانس منقطع ہوجاتي- (2)

متعدد روايتوں ميں منقول ہے کہ زيارت امام حسين عليہ السلام حج اور عمرہ کے براہر ہے، اسي طرح کئي روايات ميں وارد ہوا ہے کہ زيارت امام حسين عليہ السلام ايک بار حج مقبول، دو بار، بيس بار، تيس بار، تيس بار، ستر مرتبہ، اسي مرتبہ، سو مرتبہ اور ہزار مرتبہ حج بجا لانے کے برابر ہے اور ہاں! ظاہر ہے کہ ثواب کے يہ مدارج و مراتب زائر کي معرفت کے مراتب و مدارج اور رعايت ادب کي شرط پر قابل حصول ہے اور يہي زيارت کي شرط ہے-

امام صادق عليہ السلام نے فرمايا:

زمين کعبہ نے کہا: کون ہے ميري مانند، حالانکہ خانۂ خدا مجھ پر واقع ہوئي ہے اور لوگ اطراف و اکناف سے ميري جانب  آتے ہيں اور مجھے اللہ کا حرمِ امن قرار ديا گيا ہے- اور کيا فضائل ہيں جو اس مقدس مقام کے لئے وارد ہوئے ہيں (منجملہ: امام علي بن الحسين عليہ السلام نے فرمايا: مکہ ميں تسبيح کرنا راہ خدا ميں دي جانے والے خراج و زکاة سے افضل ہے)- (3)

-----------

مآخذ:

1- وسائل، ج 14، ص 464/ بحارالانوار، ج 98، ص 91، ح 32-

2- بحارالانوار، ج 98، ص 18، ح 1-

3- وسائل الشيعه، ج 13، ص 288، باب 45-

تحرير : ف ح مهدوي

پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

حسين عليہ السلام انساني معاشرے کے طبيب 1