• صارفین کی تعداد :
  • 1635
  • 3/17/2012
  • تاريخ :

تربت سيدالشہداء (ع) کے آثار و برکات 5

محرم الحرام

نيز امام رضا عليہ السلام نے فرمايا: "کيچڑ اور گارا کھانا مردار، خون اور خنزير کے گوشت کي طرح حرام ہے سوائے مزار امام حسين (ع) کے گارے کے، بتحقيق کہ اس ميں ہر درد کي دوا اور ہر خوف سے امن و حفاظت ہے"- (6)

حکايت:

عالم زاہد و پرہيزگار جحۃالاسلام والمسلمين مرحوم آقائے حاج شيخ محمد حسن عالم نجف آبادي ت مگر گل مزار حسين (ع) ، بدرستى كه در آن شفاى هر درد و امنيت از هر ترسى است».

حكايت: عالم زاهد پرهيزگار حجةالاسلام و المسلمين مرحوم آقاى حاج شيخ محمد حسن عالم نجف آبادى قُدِّسَ سِرُّه نقل کرتے ہيں: "ميں مرحوم آيت اللہ العظمي محمد کاظم آخوند خراساني کي مرجعيت کے دور ميں، جب ميں نجف اشرف ميں حصول علم ميں مصروف تھا، بيمار پڑگيا اور ميري علالت قدرے طويل ہوئي؛ بعض طالبعلم مدرسے کے اسي کمرے ميں ميري تيمارداري کررہے تھے- کچھ عرصہ بعد ميري بيماري اس قدر شديد ہوئي کہ اطبّاء ميري صحت يابي سے نااميد ہوگئے اور انھوں نے ميرے علاج کے لئے آنا چھوڑ ديا، اور ميں بخار کي شدت سے کبھي بے ہوش ہوجاتا تھا اور کبھي ہوش ميں آتا تھا-

ميرے ايک دوست جو ميري تيمارداري ميں مصروف تھے، نے سن رکھا تھا کہ مرحوم آيۃاللہ آقائے حاج على محمد نجف آبادى قُدِّسَ سِرُّه کے پاس حضرت سيدالشہداء عليہ السلام کي اصلي تربت موجودہ ہے- ميرے دوست نے ان کے پاس جاکر کہا تھا کہ ان تربت ميں سے کجھ انہيں دے ديں تا کہ وہ مجھے کھلا ديں اور ميں شفاياب ہوجاؤ ں- انھوں نے جواب ميں کہا تھا: ميرے پاس ايک عدس (مسور) کے دانے کے برابر تربت مقدس ہے اور ميں نے وصيت کي ہے کہ ميري وفات کے بعد وہ تربت ميرے کفن ميں رکھي جائے----

............

مآخذ:

6. تهذيب الاحكام , شيخ طوسى , ج 6 ص 74

تحرير : ف ح مهدوي

پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

تربت سيدالشہداء (ع) کے آثار و برکات 1