• صارفین کی تعداد :
  • 1391
  • 3/17/2012
  • تاريخ :

عاشورا کے سياسي و سماجي آثار و برکات 5

محرم الحرام

يہ عظيم برکت جو سيدالشہداء عليہ السلام کے وجود مبارک سے حاصل ہوئي درحقيقت بعض احاديث نبوي کي تفسير سے سمجھي جاسکتي ہے- رسول اللہ (ص) فرماتے ہيں: "حسين مني و انا من حسين"- (3) حسين مجھ سے ہيں اکور ميں حسين سے ہوں-

بفرمود احمد شه عالمين

حسين از منست و منم از حسين‏

ايک طرف سے امام حسين عليہ السلام رسول اللہ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کے سبط اصغر تھے اور رسول اللہ (ص) کي زبان اور انگشت ابہام (انگوٹھے) سے سيراب ہوتے رہے اور رسالت کے شيرہ جان سے استفادہ کرکے پروان چڑھے تھے اور دوسري طرف سے رسول اللہ (ص) امام حسين (ع) سے ہيں کيونکہ رسول خاتم (ص) کا دين امام حسين (ع) اور آپ (ع) کي جان نثاري اور فداکاري کي برکت سے دنيا اور دنيا والوں ميں نفوذ و رسوخ کرگيا اور اس دين مبين نے رسول اللہ (ص) کے وصال کے بعد اپني تجليات اور نورافشانياں امام حسين عليہ السلام اور آپ (ع) کے اہل خانہ اور اصحاب کي شہادت اور خواتين اور بچوں کي اسيري کي برکت سے دنيا والوں کو دکھانا شروع کرديں اور يہ سلسلہ آج بھي جاري ہے-

امريکي مۆرخ "واشنگٹن اروينگ" کہتے ہيں: "امام حسين عليہ السلام کے لئے ممکن تھا کہ يزيد کے سامنے سر تسليم خم کرکے اپني جان بچاليں ليں امامت و پيشوائي کا منصب اور اسلام کے تحفظ کي ذمہ داري اس آپ (ع) کو اس بات کي اجازت نہيں دے رہي تھي کہ يزيد کو خليفہ کے عنوان سے تسليم کريں- امام حسين (ع) سے بہت جلد اسلام کو بني اميہ کے چنگل سے بچانے کے لئے ہر قسم کي تکاليف اور صعوبتيں جھيلنے کے لئے تيار کيا- خشک زمين پر جلادينے والي دھوپ اور عرب کي تفتيدہ ريت ميں حسين (ع) کي روح فنا ناپذير ہوگئي- اے پہلوان اور اے شجاعت کي مثال اور اے ميرے شہسوار اے حسين (ع)!- (4)

مآخذ:

3- كشف الغمة، علامه اربلى، ج 2 ص 216-

4- درسى كه حسين (ع ) به انسانها آموخت > شهيد هاشمى نژاد, ص 449-

تحرير : ف ح مهدوي

پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

عاشورا کے سياسي و سماجي آثار و برکات 1