• صارفین کی تعداد :
  • 1476
  • 3/17/2012
  • تاريخ :

سيدالشہداء کے لئے گريہ و بکاء کے آثار و برکات 12

محرم الحرام

کوئي بھي ہمارے ساتھ ہمدردي اور ہمارے اوپر وارد ہونے والے مصائب کے لئے نہيں روتا مگر يہ کہ اللہ اس پر اپني رحمت نازل فرماتا ہے قبل اس کے کہ اس کي آنکھوں سے آنسو جاري بوجائيں اور جب اس کي چہرے پر آنسو جاري ہوجائيں، پس اگر اس کے آنسوۆ ں  کا ايک قطرہ جہنم پر پھينکا جائے تو خداوند متعال اس کي حرارت ٹھنڈي کردے گا حتي کہ پورے جہنم ميں کہيں حرارت باقي نہ رہے گي- اور جس کا قلب ہمارے لئے دکھے وہ فرخان و شاداں ہوگا جب موت کے وقت ہمارے ديدار سے بہرہ مند ہوگا اور اس کو ملنے والي فرحت و شادماني اس کے قلب ميں اس وقت تک باقي رہے گي جب وہ حوض کے کنارے ہمارے پاس آپہنچے گا اور حوض کوثر ہمارے حبدار کے آنے پر مسرور ہوگا...- (9)

بے شک دنيا کي آگ جہنم کي آگ سے قابل قياس نہيں ہے اور اس حديث شريف کے مطابق جب جہنم کي آگ امام حسين عليہ السلام کے لئے بہائے گئے آنسۆوں کے ايک قطر سے ٹھنڈي ہوسکتي ہے پس اگر کسي وقت دنيا کي کمزور آگ حسيني عزادار کو نہ جلائے تو حيرت کي کوئي بات نہيں ہے-

سيد جليل القدر مرحوم ڈاکٹر اسماعيل مجاب (دندان ساز) نے اپنے سفرِ ہندوستان کے دور سے بعض عجيب واقعات نقل کئے ہيں- ڈاکٹر مجاب کہتے ہيں: بعض ہندو تاجر حضرت سيدالشہداء عليہ السلام کے معتقد ہيں اور آپ (ع) سے محبت کرتے ہيں اور سال ميں اپني آمدني کا کچھ حصہ امام حسين عليہ السلام کي راہ ميں خرچ کرتے ہيں اور اپنے مال ميں برکت کي خاطر مجالس ميں شرکت کرتے ہيں- ان ميں سے بعض، عاشورا کے روز شيعہ افراد کے ذريعے شربت اور فالودہ تيار کرکے عزاداروں ميں تقسيم کرتے ہيں اور خود بھي عزا اور سوگ کي حالت ميں کھڑے ہوتے ہيں اور ان ميں سے بعض وہ رقم شيعوں کو ديتے ہيں جو انھوں نے پہلے سے عزاداري کے لئے مختص کي ہوئي ہے تا کہ يہ رقم عزاداري کے مراکز ميں صرف کي جائے-

----------

مآخذ

9. بحارالانوار , علامه مجلسى , ج 44 ص 289-

تحرير : ف ح مهدوي

پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

سيدالشہداء کے لئے گريہ و بکاء کے آثار و برکات 8