• صارفین کی تعداد :
  • 1518
  • 3/17/2012
  • تاريخ :

سيدالشہداء کے لئے گريہ و بکاء کے آثار و برکات 7

محرم الحرام

2- امام حسين کي محبت اور ان کے دشمن سے نفرت ميں اضافہ جو سوز و گداز سيدالشہداء عليہ السلام کے دلسوختہ عاشقوں کے جلے دلوں سے ان کي آنکھوں کے راستے اشکوں کي صورت ميں ان کے صفحۂ رخسار پر ثبت ہوتا ہے خاندان رسالت سے دلبستگي، اخلاص اور محبت کا اظہار ہے اور يہ عمل موت کي بقاء اور محبت کي زيادتي ميں خاص کردار ادا کرتا ہے-

سيدالشہداء عليہ السلام کے لئے لئے گريہ ان جانسوز مصائب کا نتيجہ ہے جو خاندان رسالت پر وارد ہوئے اور يہ ايسے مصائب ہيں جس کو سن کر ہر انسان کي حالت بدل جاتي ہے اور تحمل و بردباري کو کھو ديتا ہے اور يہ گريہ اور بے چيني اگر ايک طرف سے امام حسين عليہ السلام اور خاندان وحي و رسالت سے مجبت اور دلبستگي ميں اضافے کا باعث ہے تو دوسري جانب سے يہ عمل خاندان سيدالمرسلين (ع) کے دشمنوں اور ان کے قاتلوں سے نفرت و بيزاري ميں اضافے کے اسباب بھي فراہم کرتا ہے-

بے شک اگر امام حسين عليہ السلام پر گريہ آگاہي اور معرفت کے ہمراہ ہو تو يہ در حقيقت امام (ع) کے قاتلوں سے بيزاري اور نفرت کا اعلان ہے اور يہ تبرا امام حسين عليہ السلام کے لئے گريہ و بکاء کے اہم اور نماياں آثار ميں سے ہے- کيونکہ لوگ بالخصوص وہ لوگ جو معاشرے ميں حيثيت اور آبرو کے مالک ہيں وہ عام طور پر لوگوں کے سامنے رونے سے پرہيز کرتے ہيں اور جب تک ان کا اندروني غم دھماکے کي حد تک نہيں پہنچتا وہ لوگوں کے سامنے رونے کے لئے تيار نہيں ہوا کرتے- يہ گريہ اور عزاداري تعدي، تجاوز، جارحيت اور ظلم و ستم اور معاشرے کے حقوق کي پامالي نيز ظالمان کے مسند حکومت پر ناحق براجماں ہونے کے مقابلے ميں اظہار نفرت و برائت و بيزاري کي انتہا ہے-

تحرير : ف ح مهدوي

پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

سيدالشہداء کے لئے گريہ و بکاء کے آثار و برکات 3