• صارفین کی تعداد :
  • 4813
  • 4/14/2008
  • تاريخ :

 سائنسدانوں  نے  تابکاری سے بچاؤ کی دوا تیارکر لی

ریڈیائی علاج میں پیش قدمی

امریکی سائنسدانوں نے تابکاری یا جوہری مواد سے خارج ہونےوالی شعاؤں سے جسم کو پہنچنے والے نقصان کے بچاؤ کی دوا تیار کرلی ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ اس دوا سے کینسر کے مریضوں کے لیے ریڈیائی علاج محفوظ ہو جائے گا اور اس کو جوہری حملے کی صورت میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

 

سی بی ایل بی 502 نامی دوا کو ابھی تک تجرباتی بنیادوں پر جانوروں پر استعمال کیا گیا ہے۔ اس دوا کے استعمال سے حیاتیاتی نظام حرکت میں آتا ہے اور تابکاری سے بچنے کے لیے صحت مند خلیوں کی مدد کرتا ہے۔

اس دوا کے فوائد سائنس نامی جریدے میں شائع ہوئے ہیں تاہم اس دوا کو انسان پر استعمال نہیں کیا گیا۔

تابکاری خلیوں کو نقصان پہنچاتی ہے اور ان خلیوں کو مردہ کر دیتی ہے۔ صحت مند خلیے رسولی کے خلیوں کے ہمراہ مر سکتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ شعاع ریزی کو جتنا ممکن ہو سکے احتیاط سے رسولی کے خلیوں کو ہدف بنایا جاتا ہے۔

سائنسدانوں نے یہ دوا کینسر کے مزاحمت کار خلیوں کی صفت کو دیکھتے ہوئے تیار کی ہے۔

اس تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ دوا دیے گئے چوہے اور بندر ریڈیائی علاج میں بچ سکتے ہیں یا پھر زیادہ عرصہ زندہ رہتے ہیں بنسبت ان کے جن کو یہ دوا نہ دی گئی ہو۔

ایک خدشہ یہ ہے کہ خلیے کو مرنے سے بچانے سے امکانات ہیں کہ ان میں کینسر پھیل جائے۔ تاہم سائینسدانوں کو لیبارٹری میں کیے گئے تجربات میں اس بات کی کوئی علامت نہیں ملی۔ اور اس کے علاوہ کوئی مضر اثرات بھی ریکارڈ نہیں کیے گئے۔

صحتمند خلیوں کو شعاع ریزی سے محفوظ رکھنے سے کینسر کے مریض زیادہ اور لمبے دورانیے کا ریڈیائی علاج کرا سکتے ہیں۔یہ دوا نیوکلائی حادثے جیسا کہ چرنوبل اور دہشت گردوں کے ڈرٹی بم حملے میں بھی کار آمد ثابت ہو سکتی ہے۔

لرنر ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے ڈاکٹر اینڈری گڈکوو کا کہنا ہے"" ہم نے ثابت کیا ہے کہ ریڈیائی علاج سے قبل اور بعد میں اس دوا کا استعمال مؤثر ہے""۔

برطانوی کینسر ریسرچ کی ترجمان ڈاکٹر جوآنا اوونز نے کہا ’یہ نہایت دلچسپ نتائج ہیں اور ہم اس دوا کو انسانوں پر استعمال کرنے کے نتائج کا انتظار کریں گے۔‘

 

متعلقہ تحریریں:

 تھکاوٹ دور کرنے کی دوا تیار

 شوگر مرض کا نيا طريقہ علاج

 بہار کا خودکشی سے کیا تعلق؟