• صارفین کی تعداد :
  • 512
  • 2/3/2012
  • تاريخ :

دنيا کے سب آمروں کے ليۓ واضح پيغام ( حصّہ سوّم )‌

دنیا

زندہ قوميں اپنے ماضي کو فراموش نہيں کرتي ہيں اور ماضي ميں سرزد ہونے والي کوتاہيوں سے آنکھيں نہيں موڑتي بلکہ ان سے سبق ليتے ہوۓ مستقبل ميں اپني زندگي اور تمدن کو بہتر بناتي ہيں تاکہ پھر سے وہي غلطياں تکرار نہ ہوں جن کي وجہ سے ماضي ميں ان کے بزرگوں کو نقصان پہنچا -

قرآن انسان کي ہر حرکت کو نقش آفرين تصور کرتا ہے -   کسي بھي معاشرے کي ترقي اور پستي کا دارومدار اس قوم کے لوگوں پر ہوتا ہے کہ وہ کس طرح کے اعمال کرتے ہيں ، کس حد تک کوشش کرتے ہيں اور مستقبل کے بارے ميں کس حد تک فکر مند ہيں - اس ليۓ عقلمندي سے اپنے مستقبل کا تعين کرتے ہوۓ صحيح راستہ اختيار بے حد ضروري ہوتا ہے -

آمر ہميشہ تباہ و برباد ہو جاتے ہيں

آمروں کي تباہي  اور ان کي حکومتوں کي بربادي کوئي نئي بات نہيں ہے - تاريخ ميں ہزار ھا بار  کمزور عوام نے مضبوط آمروں کي حکومتوں کو تہس نہس کيا ہے - ان کي تباہي  کي مختلف وجوہات سامنے آتي رہي ہيں - ان وجوھات ميں بعض ظلم و ستم ، جبرو استکبار ، عياشي ، اقرباپروري اور قديم روايات کي حامل سوچ شامل ہيں -

قرآن ميں بہت جگہوں پر معاشروں کے زوال ، قوموں کي تباہي اور تمدنوں کے غروب کا سبب ستم ذکر ہوا ہے -

قرآن ميں ذکر ہے کہ

 " اور بتحقيق تم سے پہلي قوموں کو بھي ہم نے اس وقت ہلاک کيا جب وہ ظلم کے مرتکب ہوئے اور ان کے رسول واضح دلائل لے کر ان کے پاس آئے مگر وہ ايسے نہ تھے کہ ايمان لاتے، ہم مجرموں کو ايسے ہي سزا ديتے ہيں -" (سوره يونس/آيه 13)

تحرير : سيد اسداللہ ارسلان

پيشکش : شعبۂ تحرير وپيشکش تبيان