• صارفین کی تعداد :
  • 514
  • 2/3/2012
  • تاريخ :

دنيا کے سب آمروں کے ليۓ واضح پيغام ( حصّہ دوّم )

دنیا

لوگ اپني تقدير بدلنے پر قادر ہوتے ہيں

حکمرانوں اور تہذيبوں کي شکست و فتح ان کي  سستي اور کوشش ميں پوشيدہ ہوتي ہے  - اگر مٹي نم ہو اور اس سے نفع اٹھانے کي غرض سے اس علاقے کے لوگ تلاش و کوشش کريں تو وہ اپني فکري اور جسماني قابليتوں کي بدولت مسلسل ترقي کي منازل طے کرتے جاتے ہيں - اس کے برعکس اگر ان ميں سستي اور کاہلي کا عنصر موجود ہو اور اس کاہلي کے زير اثر رہ کر وہ اپني جسماني اور فکري صلاحيتوں کو زنگ آلود کر بيٹھيں تو تباہي ان کے مقدر ميں لکھ دي جاتي ہے - ايسا معاشرہ ہميشہ تنزلي کي طرف گامزن رہتا ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ اپنے نقوش تاريخ کے اندھيرے ميں گم  کر بيٹھتا ہے -  

قرآن مجيد ميں ارشاد ہے کہ

 " لَهُ مُعَقِّبَاتٌ مِّن بَيْنِ يَدَيْهِ وَمِنْ خَلْفِهِ يَحْفَظُونَهُ مِنْ أَمْرِ اللّهِ إِنَّ اللّهَ لاَ يُغَيِّرُ مَا بِقَوْمٍ حَتَّى يُغَيِّرُواْ مَا بِأَنْفُسِهِمْ وَإِذَا أَرَادَ اللّهُ بِقَوْمٍ سُوءًا فَلاَ مَرَدَّ لَهُ وَمَا لَهُم مِّن دُونِهِ مِن وَالٍ  "

ترجمہ : ہر شخص کے آگے اور پيچھے يکے بعد ديگرے آنے والے پہرے دار ( فرشتے) مقرر ہيں جو بحکم خدا اس کي حفاظت کرتے ہيں، اللہ کسي قوم کا حال يقينا اس وقت تک نہيں بدلتا جب تک وہ خود اپني حالت کو نہ بدلے اور جب اللہ کسي قوم کو برے حال سے دوچار کرنے کا ارادہ کر لے تو اس کے ٹلنے کي کوئي صورت نہيں ہوتي اور نہ ہي اللہ کے سوا ان کا کوئي مددگار ہوتا ہے   (رعد /11) -

خدا اپني مخلوق سے بہت زيادہ پيار کرتا ہے - خدا کا پياراپنے بندے سے  ايک ماں کي نسبت ستر گنا زيادہ ہوتا ہے - اس ليۓ خدا کبھي بھي نہيں چاہتا کہ اس کا بندہ غلط راستہ اختيار کرے اور اپنے ليۓ تباہي کو منزل بناۓ - يہ تو انسان خود ہي اپني کاميابي کے چراغ کو ہوا کے تيز جھونکوں کي نظر کر ديتا ہے جس کے نتيجے ميں ان کي کاميابي کا چراغ بجھ جاتا ہے -

تحرير : سيد اسداللہ ارسلان

پيشکش : شعبۂ تحرير وپيشکش تبيان