• صارفین کی تعداد :
  • 2171
  • 2/3/2012
  • تاريخ :

بسم اللہ  الرحمن الرحيم  کہنے کي اہميت

بسم اللہ  الرحمن الرحیم

ہر کام کو اگر ہم اللہ کا نام لے کر شروع کريں تو اس کام ميں اللہ تعالي بےحد زيادہ برکت ڈال ديتا ہے اور اس کام کي انجام دہي ميں ہمارے ليۓ بہت زيادہ آسانياں پيدا ہو جاتي ہيں - نبي اکرم صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کا ارشاد ہے کہ

" ہر  وہ اہم کام جس کا آغاز بسم اللہ سے نہ ہو ، بغير عاقبت ہے "(1)

اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہر کام کا آغاز  بسم اللہ سے ہي کرنا چاہيۓ تاکہ اس ميں ثواب کے ساتھ اطمينان قلب بھي حاصل  کيا جا سکے -

دنيا کے تمام لوگوں ميں  ايک طرح کي يہ رسم رہي  ہے کہ وہ جب بھي کوئي اہم اور قابل ارزش کام شروع کرتے ہيں اس کام  کا آغاز کسي عظمت والي شخصيت کا نام لے کر کيا جاتا ہے - کسي بھي عمارت کي تعمير کي غرض سے بيلچے کي  پہلي ضرب کسي ايسي شخصيت کا نام لے کر ماري جاتي ہے جس پر سب کا اعتماد ہو يعني ايسي شخصيت جو اس معاشرے ميں محبوب ماني جاتي ہو - اللہ کے نبيوں نے بھي انسانوں  کو يہي تعليم دي ہے کہ کسي بھي پروگرام اور کام کي جاوداني کے ليۓ اسے کسي جاودان ھستي سے مرتبط کريں يعني کوئي ايسي ھستي جس کي ذات لافاني ہو ، وہ ذات جسے ہميشہ باقي رہنا ہو  اور کبھي بھي فنا نہ ہو -  اس کائنات کي ہر ايک ذات کے مقدر ميں  بڑھاپا  ، کہنگي اور پھر آخر ميں نابودي  ہے  اور تنھا ذات جسے دوام حاصل ہے ، وہ ذات جو ابدي و باقي ہے ، وہ ذات پاک الہي ہے -

پائيداري اور بقاۓ عمل کا دارومدار اس رابطے پر ہوتا ہے  جو ہم خدا سے رکھتے ہيں - اس لحاظ سے اللہ  تعالي نے قرآن کي ابتدائي آيات  ميں نبي اکرم صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کوحکم ديا کہ اسلام کي تبليغ کو  خدا کا نام لے کر شروع کرو -  

اقرا باسم ربک. (علق/1)

ترجمہ : پڑھ اپنے رب کے نام سے

حوالہ

1- تفسير الامام العسکري، امام حسن عسکري (عليه السلام) ص 52.

 

 شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان