• صارفین کی تعداد :
  • 1150
  • 1/3/2012
  • تاريخ :

ايران کا شہر " تبريز " ( حصّہ دوّم )

ایران کا شہر  تبریز

 يہ ايک بہت ہي قديم اور تاريخي شہر ہے - اس شہر کے قيام کے بارے ميں خيال يہ کيا جاتا ہے کہ اس کي بنياد  (224-651 A.D )   سے بھي قبل رکھي گئي - تاريخي اعتبار سے اس شہر کو بہت اہميت حاصل رہي ہے اور بہت سي سلطنتوں کا يہ دارلخلافہ بھي رہا ہے - اس شہر کو علمي لحاظ سے بھي مرکز کي حيثيت حاصل تھي اور دنيا بھر سے فنکار اور فلسفي اس شہر کا رخ کيا کرتے تھے - 1392 ء ميں منگولوں کي حکومت گرنے کے بعد اس شہر کو نقصان پہنچا مگر جلد ہي ترکمانوں کي مدد سے  اس کو ٹھيک کر ليا گيا - صفوي دور ميں اس شہر کو  ايک خاص مدت کے ليۓ ملک کا دارلخلافہ بنا ديا گيا مگر صفوي دور کے دوسرے بادشاہ نے دارلخلافہ کو تبديل کيا اور تبريز کي بجاۓ قذوين کو ملک کا دارلخلافہ بنا ديا گيا - دالخلافہ تبديل کرنے کي اصل وجہ دشمنوں کے حملے تھے جن  سے بچنے کے ليۓ دفاعي حکمت عملي اختيار کي گئي -  شہر پر ايک بار پھر برا وقت آيا جب يہاں پر قبضے کے ليۓ ايرانيوں ، عثمانيوں اور روسيوں  کے درميان جنگ ہوتي رہي - جنگ کے  علاوہ زلزلے اور  متعدد پھيلنے والي بيماريوں نے بھي  شہر کے باسيوں کو بہت پريشان کيا - قاجار دور ميں يہاں شہزادوں نے رہائش رکھي جس کي وجہ سے شہر کو بہت ترقي کرنے کا موقع ملا مگر يہاں پر صحيح معنوں ميں خوشحالي انيسويں صدي کے دوسرے حصے ميں نصيب ہوئي - اس دور ميں يہاں پر تجارتي سرگرمياں بڑھيں اور ايک طرح سے اس شہر کو تجارتي مرکز کي حيثيت حاصل ہو گئي - ايران اور روس کے درميان ہونے والي دوسري جنگ ميں يہ شہر  روسي فوج کے قبضے ميں چلا گيا مگر روس  اور ايران کے درميان ہونے والے ايک معاہدے کے تحت شہر کو ايران کي تحويل  ميں دے ديا گيا - اس معاہدے نے ايران اور روس کے درميان ہونے والي 1826 سے  1828  عيسوي تک ہونے والي جنگ کو ختم کيا -

 

تحرير : سيد اسداللہ ارسلان

پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

تھران کے گلي محلوں کے نام رکھے جانے کي وجہ ( حصّہ دوّم )