• صارفین کی تعداد :
  • 3358
  • 1/3/2012
  • تاريخ :

دمہ کا باعث بننے والي عام وجوہات

دمہ

دمہ کا باعث بننے والي کچھ عام وجوہات مندرجہ ذيل ہيں :

انفيکشنز ،جيسے سردي لگ جانا يا زکام ہونا

 سگرٹ يا تمباکو کا دھواں

لکڑي اور تيل کا دھواں

ايسي چيزيں جو الرجي کا باعث بنتي ہيں

پالتو جانور

 ہوائي آلودگي

 نم دار موسم

 سرد موسم

 ادويات، جيسے کہ اے ايس اے (اسپرين) يا آئبيو بروفين

 تيز خوشبو يا اسپرے

 ورزش

دمہ کي ادويات

دمہ کي ادويات آپکے بچے کے پھيپھڑوں کو صحت مند بھي بنا سکتي ہے اور بچے کا دمہ مزيد بگڑنے سے روکتي ہيں- يہ ادويات دمہ کا علاج نہيں کرتيں، بلکہ يہ بچے کے پھيپھڑوں کو صحت مند رکھ سکتي ہيں-

دمہ ميں لي جانے والي زيادہ تر ادويات بچہ سانس کے ذريعے اندر لے جاتا ہے- ايسي ادويات جو سانس کے ذريعے اندر لے جائي جاتي ہيں اُنکو ادويات کہا جاتا ہے -دمہ کے لئے استعمال ہونے والي سانس کے ذريعےاندر لے جائي جانے والي کچھ سب سے اچھي ادويات کو کورٹيکاسٹيروئڈز کہا جاتا ہے-

سانس کے ذريعے اندر لے جائي جانے والي ادويات بچے کے لئے بے حد محفوظ بتائي جاتي ہي -بچہ ان کو سالہا سال تک استعمال کرکے نارمل افراد کي قد و قامت تک پہنچ سکتا ہے-

سانس کے ذريعے اندر لے جائي جانے والي دواکے بعد، آپ کے بچے کو کُلي کرني چاہيئے يا تھوڑا سا پاني يا جوس پينا چاہيئے- يہ تدبير منہ ميں کسي بھي طرح کے سفيد چھالوں کو روکنے ميں معاون ثابت ہوتي ہے-

سانس کے راستے لي جانے والي زيادہ تر ادويات جو بچہ دمہ سے بچاۆ کے لئے ليتا ہے اُنہيں کنٹرولرز اور ريليورز کہتے ہيں-

دمہ کيلئے کنٹرولر ادويات

کنٹرولر ايک ايسي دوائي ہے جو سانس کي ناليوں کو سوجنے سے روکتي ہے- جب بچہ ہر روز ان ادويات کا استعمال کرتا ہے تو پھر اُسے کم سوجن ہوتي ہے اور کم رطوبت بنتي ہے- سانس کے ذريعے اندر لے جائي جانے والي کنٹرولر ادويات کي مثاليں مندرجہ ذيل ہيں بيوڈيسٹونائڈ  پلس [پلميکورٹ اور فلوٹيکازوں  ), سيمبائ کورٹ [ايلييسکو]   سيسليسونائد[ ايلوسکو], فلو وينٹ يا ايڈويئر، مانٹيليوکاسٹ يا سينگوليئر وغيرہ- کنٹرولر دوا کي گولي کي شکل ميں ايک مثال ہے-

بچے کو ايک کنٹرولر دوا ہر روز لينا چاہيئے، چاہے وہ بہتر ہي کيوں نہ لگ رہا ہو- اس بات کي اچھي طرح يقين دہاني کر ليں کہ بچہ اُس وقت تک باقاعدگي سے اس دوائي کا استعمال کرتا رہے جب تک کہ آپ کا ڈاکٹر خود اُسے روکنے کے لئے نہ کہہ دے-


متعلقہ تحريريں:

دوا سازي کے يورپي نگران ادارے کو آئندہ برس درخواستوں ميں اضافے کي توقع