• صارفین کی تعداد :
  • 4314
  • 12/15/2011
  • تاريخ :

زمانہ جاہليت ميں عورتوں سے شادي کے طريقے ( حصّہ دوّم )

خاتون

(4)نکاح الخدن

دوستي کي شادي، اس ميں مرد کسي عورت کو اپنے گھر بغير نکاح، خطبہ اور مہر کے رکھ ليتا اور اس سے ازدواجي تعلقات قائم کر ليتا اور بعد ازاں يہ تعلق باہمي رضا مندي سے ختم ہو جاتا کسي قسم کي طلاق کي ضرورت نہيں تھي- اگر اولاد پيدا ہو جاتي تو وہ ماں کي طرف منسوب ہوتي-

يہ طريقہ آج کل مغربي معاشرے ميں بھي رائج ہے-

(1) نکاح الضغينہ

جنگ کے بعد مال اور قيدي ہاتھ لگتے اور جاہليت ميں فاتح کے ليے مفتوح کي عورتيں، مال وغيرہ سب مباح تھا يہ عورتيں فاتح کي ملکيت ہو جاتيں اور وہ چاہتا تو انہيں بيچ ديتا چاہتا تو يونہي چھوڑ ديتا اور چاہتا تو ان سے مباشرت کرتا يا کسي دوسرے شخص کو تحفہ ميں دے ديتا- يوں ايک آزاد عورت غلام بن کر بک جاتي- اس نکاح ميں کسي خطبہ، مہر يا ايجاب و قبول کي ضرورت نہ تھي-

(2) نکاح شغار

وٹے سٹے کي شادي- يہ وہ نکاح تھا کہ ايک شخص اپني زيرسرپرستي رہنے والي لڑکي کا نکاح کسي شخص سے اس شرط پر کر ديتا کہ وہ اپني کسي بيٹي، بہن وغيرہ کا نکاح اس سے کرائے گا- اس ميں مہر بھي مقرر کرنا ضروري نہ تھا اسلام نے اس کي بھي ممانعت فرما دي-

(3) نکاح الاستبضاع

فائدہ اٹھانے کے ليے عورت مہيا کرنے کا نکاح- مراد يہ ہے کہ ايک شخص اپني بيوي کو کسي دوسرے خوبصورت مرد کے ساتھ ازدواجي زندگي گزارنے کے ليے بھيج ديتا اور خود اس سے الگ رہتا تاکہ اس کي نسل خوبصورت پيدا ہو اور جب اس کو حمل ظاہر ہو جاتا تو وہ عورت پھر اپنے شوہر کے پاس آ جاتي-

(4) نکاح الرہط

اجتماعي نکاح- اس کا مطلب يہ ہے کہ تقريباً دس آدمي ايک ہي عورت کے ليے جمع ہوتے اور ہر ايک اس سے مباشرت کرتا اور جب اس کے ہاں اولاد ہوتي تو وہ ان سب کو بلواتي اور وہ بغير کسي پس وپيش کے آ جاتے پھر وہ جسے چاہتي (پسند کرتي يا اچھا سمجھتي) اسے کہتي کہ يہ بچہ تيرا ہے اور اس شخص کو اس سے انکار کرنے کي اجازت نہ ہوتي تھي-

(9)  نکاح البغايا

فاحشہ عورتوں سے تعلق، يہ بھي نکاح رہط سے ملتا جلتا ہے مگر اس ميں دو فرق تھے، ايک تو يہ کہ اس ميں دس سے زيادہ افراد بھي ہو سکتے تھے جبکہ نکاح رہط ميں دس سے زيادہ نہ ہوتے تھے- دوسرے يہ کہ ان مردوں سے بچہ منسوب کرنا عورت کا نہيں بلکہ مرد کا کام ہوتا تھا-

مذکورہ طريقہ ہائے زواج سے ثابت اور واضح ہوتا ہے کہ عورت کي زمانۂ جاہليت ميں حيثيت مال و متاع کي طرح تھي اسے خريدا اور بيچا جاتا تھا-

مذکورہ محدثين کرام نے درج بالا اقسام نکاح ميں سے بعض کو بيان کيا ہے-

پيشکش: شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

عورت اور قديم معاشروں کي بدقسمتي ( حصّہ چہارم )