• صارفین کی تعداد :
  • 2947
  • 12/15/2011
  • تاريخ :

نوجوان نسل کے ليۓ جواني گزارنے کے چند سنہرے اصول ( حصّہ پنجم )

سوالیہ نشان

ہر انسان کو آخرت ميں اس کي نيکيوں کي جزا ملے گي - اگر نوجوان اپني عمر کو لا اُبالي پن، کھيل کود اور غير اَخلاقي کاموں ميں لگانے کے بجائے اللہ تعاليٰ کي عبادت ميں لگائيں تو اللہ تعاليٰ انہيں قيامت کے دن اپنا سايہ عطا فرمائے گا-

سات خوش نصيب ايسے ہيں جنہيں اللہ تعاليٰ اُس (قيامت کے ) دن اپنا سايہ عطا فرمائے گا جس دن اس کے سائے کے علاوہ کوئي دوسرا سايہ نہيں ہو گا:( 1) انصاف کرنے والا حکمران (2 ) وہ نوجوان جس نے اپني جواني اللہ کي عبادت ميں گزاري (3) وہ آدمي جس کا دل مسجد ميں ہي لگا رہتا ہے (4) وہ دو آدمي جو اللہ تعاليٰ کي خاطر آپس ميں محبت کريں ، اسي کي خاطر مليں اور اسي کي خاطر جدا ہوں (5) وہ آدمي جسے کوئي اونچے مرتبے والي خوبصورت عورت دعوتِ گناہ دے مگر وہ يہ کہے کہ ميں اللہ سے ڈرتا ہوں ، (6) وہ آدمي جو اپنے دائيں ہاتھ سے اس طرح صدقہ کرتا ہے کہ اس کے بائيں ہاتھ کو بھي اس کے صدقے کا علم نہيں ہوتا- (7) وہ آدمي جو تنہائي ميں اللہ تعاليٰ کا ذکر کرتا ہے تو اس کي آنکھوں سے آنسو گرتے ہيں -(صحيح بخاري: ح، 620/ صحيح مسلم:ح، 1031)

م! اللہ تعاليٰ کي نوجوانوں پر اپنے فضل و انعام کي اس سے زيادہ تيز بارش اور کيا ہو گي کہ مذکورہ سات خوش نصيبوں ميں سے چھ نوجوانوں سے متعلق ہيں ، اس لئے کہ يہ سارے کام وہ ہيں جو عموماً نوجوان ہي سرانجام ديتے ہيں - الحمد ï·² رب العالمين-

اللہ تعاليٰ نے جہاں نوجوانوں کو محنت اور جدو جہد کا جذبہ عطا فرمايا ہے وہيں اس کے استعمال کا طريقہ بھي بتايا ہے - فرامينِ الٰہي ملاحظہ فرمائيں :

" اور جو لوگ ہمارے بارے ميں جد و جہد کرتے ہيں ‘ ہم انہيں اپنے راستے کي ہدايت ضرور ديتے ہيں - اور اللہ تعاليٰ نيکوکاروں کے ساتھ ہے - "( العنکبوت:69 )

" اور اللہ کے راستے ميں ويسے ہي جد و جہد کرو جيسا کہ کر نے کا حق ہے - "الحج:78

اللہ تعاليٰ کے بارے ميں يا اس کے راستے ميں جہد وجہد سے مراد ‘ اس کے دين کا علم سيکھنا، اسلام کے غلبہ کيلئے جہاد، اللہ تعاليٰ کے احکامات پر عمل اور نفسِ امارہ اور شيطان کا مقابلہ کرنا ہے -

مو ت کو کثرت سے ياد کيجئے ، آخرت کي فکر کيجئے اور اصل کاميابي کي طرف پلٹ آيئے !

انسان کو ہر حال ميں اپني موت کو ياد رکھنا چاہئے - نبي کريم صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم نے فرمايا:  "  لذتوں کو ختم کر دينے والي چيز يعني موت کو کثرت سے ياد کرو- (سنن ترمذي:ح، 3207)

اصل کاميابي دنيا کو فتح کر لينا نہيں ، بلکہ وہ ہے جو اللہ تعاليٰ نے اپنے کلامِ مجيد ميں بيان فرمائي ہے -

ہر جان موت کا ذائقہ چکھنے والي ہے اور قيامت کے دن تم اپنے بدلے پورے پورے ديئے جاؤ گے ، پس جو شخص (جہنم کي) آگ سے بچا ليا گيا اور جنت ميں داخل کر ديا گيا‘ بے شک وہ کامياب ہو گيا- اور دنيا کي زندگي تو دھوکے کا سامان ہے - (آل عمران:185)

ہم اللہ تعالي سے دعا گو ہيں کہ اللہ تعالي ہمارے نوجوانوں ميں اسلام کي صحيح روح بيدار کر دے تاکہ  ہماري نوجوان نسل اپني ذمہ داريوں کا احساس کرتے ہوۓ معاشرے  کي فلاح و ترقي ميں اپنا کردار ادا کرے اور مثبت سوچ کے ساتھ تعميري کاموں ميں شرکت کرے -

پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان