• صارفین کی تعداد :
  • 2877
  • 12/15/2011
  • تاريخ :

نوجوان نسل کے ليۓ جواني گزارنے کے چند سنہرے اصول

سوالیہ نشان

ايک مسلمان کي حيثيت سے ہم اس بات کے قائل ہيں کہ مسلمان  کا تعلق پہلے اپنے رب سے ہوتا ہے اور بعد ميں اپني ذات سے اور پھر معاشرے سے کہ جس ميں زندگي بسر کر رہا ہوتا ہے - - ايک مسلمان نوجوان کا معيار ايک معاشرے کے عام نوجوان سے بلند ہے اور اس کا کردار اعليٰ اور مثالي ہونا چاہيے-

کردار چلنے پھرنے کا، بول چال کا اور کھانے پينے کا نام ہے ہم جس معاشرے ميں رہ رہے ہيں يہ حقيقي طور پر اسلامي معاشرہ معلوم نہيں ہوتا ہے کيونکہ  ہمارے معاشرے کي بنياديں صحيح معنوں ميں اسلام کے بتاۓ ہوۓ اصولوں کے مطابق نظر نہيں آ رہي ہيں - نوجوانوں کي اصلاح کے ليے ان کي نفسيات، چال چلن سے واقف ہونا بے حد ضروري ہے اور ان کي اصلاح سے پہلے اپنے کردار کو نکھارنا اور اپني اصلاح کرنا لازمي ہوتا ہے -ايک مسلمان نوجوان کو ہميشہ ديني ہو يا دنياوي دونوں قسم کي تعليم کي دولت سے لبريز ہونا چاہيے - ہم جس معاشرے ميں رہتے ہيں ہميں يہاں کي ايجوکيشن پر عبور حاصل کرنا چاہيے-

اب ہم اس بات کا جائزہ ليتے ہيں کہ آخر نوجوان کہتے کسے ہيں ؟

کسي بھي معاشرے ميں نوجوانوں کو ايک کليدي حيثيت حاصل ہوتي ہے - کسي بھي معاشرے ، جماعت يا قوم کے لئے نوجوان ريڑھ کي ہڈي کا درجہ رکھتے ہيں ، معاشرے کا انقلاب انہي کے دم سے وابستہ ہے - اگر کسي قوم کے نوجوان بگاڑ اور فساد کا شکار ہوجائيں تو پوري قوم تنزلي اور پستي کا شکار ہوجاتي ہے ، ليکن اگر نوجوان صحيح سمت اختيار کريں تو پوري قوم ترقي کي منازل طے کرتي ہوئي دنيا و آخرت ميں اپنا نام روشن کرتي ہے -

اسلامي لغت کے اعتبار سے نوجوان سخت جان، سخت طبيعت اور پختہ عقل ، بردبار، عقلمند اور باشعور انسان کو کہتے ہيں - اللہ تعاليٰ نے قرآنِ مجيد ميں نوجوانوں کے لئے ہميشہ لفظِ اَشُدَّہظ— (سختي) کا استعمال کيا ہے -

 " اور ہم نے انسان کو اپنے والدين کے ساتھ حسن سلوک کي نصيحت کي ہے ، اس کي ماں نے اسے انتہائي تکليف کے ساتھ (اپنے پيٹ ميں ) اٹھائے رکھا اور انتہائي تکليف کے ساتھ جنم ديا، اس کے حمل اور دودھ پلانے کي مدت تيس ماہ ہے ، (حَتّٰي اِذَا بَلَغَ اَشُدَّہُ) حتيٰ کہ جب وہ سختي کي عمر کو پہنچ جاتا ہے اور چاليس برس کا ہو جاتا ہے تو کہتا ہے کہ اے ميرے رب! مجھے اس بات کي توفيق دے کہ ميں تيري ان تمام نعمتوں کا جو تو نے مجھ پر اور ميرے والدين پر کي ہيں شکريہ ادا کروں اور ميں ايسے نيک اعمال کروں جن سے تو راضي ہو اور ميري خاطر ميري اولاد کي بھي اصلاح فرمادے ، بے شک ميں تيري طرف توبہ کرتا ہوں اور بيشک ميں مسلمانوں ميں سے ہوں - (الاحقاف:15)

پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان