• صارفین کی تعداد :
  • 1500
  • 12/15/2011
  • تاريخ :

تھران کے گلي محلوں کے نام رکھے جانے کي وجہ

تھران

ايران قديم تہذيب و ثقافت کا حامل ايک بڑا ملک ہے - اس کا دالخلافہ تھران بہت ہي پرانا شہر ہے اور آج دنيا کے  چوٹي کے شہروں ميں اس کا شمار ہوتا ہے - ہم اپني اس تحرير ميں تھران کے مختلف علاقوں کے نام رکھے جانے کي وجہ معلوم کرنے کي کوشش کريں گے -

سيد خندان

" سيد خندان "  ايک بس اڈے کا نام ہے جو شميران کي پراني سڑک پر واقع ہے -  ماضي ميں  اس علاقے کي زمينيں کامران ميرزا کي ملکيت ہوا کرتي تھيں - 

سيد خندان ايک دانا آدمي تھا کہ جس کي پيش گويياں نصف صدي پہلے لوگوں کي زبانوں پر عام تھيں - اس  بوڑھے شخص کے احترام کي وجہ سے اس محلے کا نام اس کے نام کي نسبت سے رکھا گيا  ہے -

فرمانيه

ماضي ميں اس علاقے کي زمينيں  نائب سلطنت کامران مرزا کي ملکيت تھيں اور اس کي موت کے بعد ايک گورنر (فرمانفرما ) بنام عبدالحسين مرزا کو بيچ دي گئيں - شايد اسي گورنر کے نام کي نسبت سے اس علاقے کو فرمانيھ کہا جانے لگا  تھا ،

فرحزاد

يہ علاقہ اپني فرح انگيز آب وہوا  کے لحاظ سے بے حد معروف ہے -  اسي وجہ سے اس علاقے کو فرحزاد کے نام سے پکارا جانے لگا -

شهرک غرب

اس  محلے کا " شھرک غرب " کے نام سے مشہور ہونے کي وجہ يہ تھي کہ اس علاقے کے رہائشي  عمارتوں کو امريکي انجينروں اور معماروں نے ڈيزائن  کيا اور بنايا - يہاں کي عمارتوں کي طرز تعمير امريکي عمارتوں کي طرح کي ہے اور  ماضي ميں اس علاقے ميں بہت سے غيرملکي آباد تھے -

آجودانيه

آجودانيہ کا علاقہ نياوران کے مشرق  ميں واقع ہے اور اقدسيہ تک پھيلا ہوا ہے - يہ علاقہ ناصرالدين شاہ کے ايک وزير رضا  خان اقبال کي ملکيت ہوا کرتا تھا -

اقدسيه

اس جگہ کا پرانا نام " حصار ملا "  تھا جو 1290 ہجري قمري سے پہلے رائج تھا - ناصرالدين شاہ نے  يہاں پر اپني ايک بيوي بنام امينھ اقدس کے ليۓ باغ بنوايا اور اس ميں ايک محل بھي تعمير کروايا - شايد يہي وجہ ہے کہ اس جگہ کو اقدسيہ کہا جاتا ہے -

جماران

اس علاقے کي  زمين ناصرالدين شاہ کے دور کے ايک عالم دين بنام سيد محمد باقر جماراني  کي ملکيت  تھي - اس علاقے کے بعض باسيوں کا يہ خيال ہے کہ اس علاقے کے پہاڑوں پر زمانہ قديم سے سانپوں کي ايک بڑي تعداد موجود  تھي اور جوگي وسپيرے حضرات اس سانپوں کو پکڑنے کے ليۓ اس ديہات ميں آيا کرتے تھے  اور يوں اس جگہ کا نام اسي مناسبت سے معروف ہو گيا - فارسي زبان ميں سانپ کو " مار " کہا جاتا ہے -

بعض لوگوں کا يہ بھي خيال ہے کہ جمر اور کمر درحقيقت بڑے پتھروں کا نام ہے اور چونکہ اس جگہ سے بڑے بڑے پتھر ليۓ جاتے تھے اس ليۓ اس جگہ کو " جمران " کہا گيا يعني وہ جگہ جہاں سے " جمر " اکھٹے کيے جاتے ہيں -

 

تحرير و ترتيب : سيد اسداللہ ارسلان

پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

زيارتي شہر کاشان  ( حصّہ دوّم )