• صارفین کی تعداد :
  • 1615
  • 11/21/2011
  • تاريخ :

قرآن سے شفاعت ( حصّہ چہارم )

قرآن حکیم

کافي ميں کليني عليہ الرحمہ نے اپني سند کے ساتھ عمار سے نقل کيا ہے کہ حضرت امام جعفر صادق   - نے فرمايا: قيامت کے دن تين دفتر ہوں گے ايک (الٰہي) نعمتوں کا ديوان ہوگا اور دوسرا حسنات کا جس ميں وہ درج ہوں گے اور تيسرا گناہوں کا ، نعمتوں اور حسنات کے دفتر ميں مقابلہ ہوگا- نعمتوں کي تعداد حسنات سے بڑھ جائے گي (کيوں کہ نعمات الٰہي لا تعداد و بے شمار ہيں انسان کے تمام نيک اعمال ہر قسم کي خيرات خدا کي نعمتوں ميں سے صرف ايک نعمت کا مقابلہ نہيں کرسکتي ، تمام نعمتوں کي بات ہي جدا ہے) اور گناہوں کا دفتر بے مقابل رہے گا پس پکارا جائے گا: اے ابن آدم! مومن حساب کے ليے آ- قرآن اس کے پاس بہترين صورت ميں آئے گا اور کہے گا: اے پروردگار! ميں قرآن ہوں اور يہ تيرا بندئہ مومن ہے جس نے اپنے نفس کو تکليف ميں ڈالا ميري تلاوت کرکے طولاني رات گزاري- ميري ترتيل ميں تہجد و نماز شب کے وقت اس کي آنکھوں سے آنسو بہا کرتے تھے تو اس سے راضي ہو جيسے ميں اس سے راضي ہوا- خدا فرمائے گا: اے ميرے بندے! اپنا داہنا ہاتھ پھيلا، پس اس کو رضوانِ خدا سے عزيز و جبار بھر دے گا پھر کہے گا: باياں ہاتھ پھيلا اس کو اپني رحمت سے بھر دے گا- پھر اس سے کہا جائے گا: يہ جنت تيرے ليے مباح ہے پس قرآن کو پڑھتا ہوا بلند درجے پر پہنچ پس جب وہ آيت پڑھے گا تو وہ بلند درجہ حاصل ہوگا-

”‌  وَفيہِ باسنادِہِ عَنْ اسحاق بن غالبٍ قالَ: قالَ ابو عَبدِ اللّٰہ عليہ السلام اذا جَمَعَ اللّٰہ عزّوجلَ الاولينَ وَالاخرينَ اذاھُمْ بِشخصٍ قَد اَقبلَ لَم يُرقطُ اَحسنُ صورةً  مِنہُ  فَاذا  نَظَرَ  اليہِ  المومِنونَ وَھوَ القرآنُ قالوا : ھذا مِنّا، ھذا اَحسنُ شَيءٍ رَاينٰا فاذٰا اَنتَھيٰ اِلَيھِم جازَھُم ، ثُمّ يَنظُرُ اليہِ الشُھدا حتي اِذا اِنتھيٰ الي آخِرِھِم جازَھُمْ فَيَقولونَ : ھذا القُرآنُ فَيجوزُھُم کُلَّھُمْ حتيٰ اذا اَنتَھي الي المُرسلينَ فَيقولونَ ھذا القُرآنُ فَيجُوزُھُمْ حَتيٰ يَنتھي الي الملائکةِ  فَيقولونَ : ھذا القُرآنُ فَيَجُوزُھُم (ثُمّ يَنتھي ) حَتيٰ يَقِف عَن يمينِ العرشِ فَيقولُ الجَبارُ : وَعزتي وجَلالي وَارتفاعُ مَکاني لَاُکرِمَنَّ اليومَ مَن اکرَمَکَ وَلَاُھيننَّ مَن اَھانَکَ“

اسي کتاب ميں اسحاق ابن غالب سے منقول ہے کہ ان کا بيان ہے کہ حضرت امام جعفر صادق   - نے فرمايا: جب روز قيامت اولين و آخرين جمع ہوں گے تو ايک نہايت خوب صورت شخص نظر آئے گا ايسا حسين کہ اس سے بہتر ديکھا ہي نہيں گيا جب مومن اس شخص کو جو درحقيقت قرآن ہوگا ديکھيں گے تو کہيں گے: يہ ہم ميں سے ہے جب ان سے آگے بڑھے گا تو شہداء اس کو ديکھيں گے جب وہ ان کے آخر ميں پہنچے گا تو وہ کہيں گے: يہ قرآن ہے جب وہ ان سب سے گزرتا ہوا مرسلين تک پہنچے گا تو وہ کہيں گے: يہ قرآن ہے پھر وہ ان سے گزرتا ہوا ملائکہ کي طرف آئے گا تو وہ کہيں گے: يہ قرآن ہے پھر يہاں سے چل کر وہ عرش کے داہني طرف کھڑا ہوگا- خدا فرمائے گا-: قسم ہے مجھے اپنے عزت و جلال کي اور ارتفاع مکان کي ميں آج اس کي عزت کروں گا جس نے تيري عزت کي ہے اور اس کي توہين کروں گا جس نے تيري توہين کي ہے-

بشکريہ اسلام شيعہ – ڈبليو ڈاٹ کام

پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان