• صارفین کی تعداد :
  • 2331
  • 11/19/2011
  • تاريخ :

قرآن مجيد کے حاملين اور اس پر عمل کرنے والوں کا احترام

قرآن کریم

”‌اشراف امتي حملۃ القر آن و اصحاب اللّيل“ (1)

”‌ميري امت کے بزرگ وبرتر افراد قرآن مجيد کے حامل(حافظ) اور شب زندہ دار ہيں“

اس روايت ميں قرآن مجيد کے حاملين کے لئے ايک خاص شرافت ثابت ہوتي ہے، ليکن ابوذر کي حديث کے اس حصہ ميں، اصل شرافت کے اثبات کے علاوہ يہ بھي بيان ہوا ہے کہ ان کا احترام خدا کا احترام ہے البتہ اس شرط کے ساتھ کہ قرآن مجيد پر عمل کرنے والے ہوں اور ان کي خصوصيت يہ ہے کہ قر آن مجيد کے حامل اور اس پر عمل کرنے والے ظاہر و باطن ، گفتار و کردار ميں ارادہ الٰہي کا جلوہ کلام الہي کے مظہر ہيں، انہوں نے قر آن مجيد کے الفاظ اور حروف کو بھي حفظ کيا ہے اور ان کے ذہنوں ميں قر آن کے مفاہيم بھي محفوظ ہيں اور اصطلاح ميں ان کے قوہ متخيّلہ نے الفاظ کي صورت کو درک کيا ہے، ان کے قوہ عاقلہ نے اس کے مفاہيم کو اور قوہ عاملہ نے قر آن مجيد کے حقائق کو عمل کي دنيا ميں جلوہ گر کيا ہے، يعني ان کا وجود سرتا پا خدائي اور قر آني ہوچکا ہے-جب ہم ان کے حافظہ پر نظر ڈالتے ہيں کہ وہ حافظ قر آن مجيد ہيں ، جب ان کے علوم پر نظر ڈالتے ميں تو ديکھتے ہيں کہ وہ علوم قر آن مجيد کے حامل اور اس کے مفاہيم کو حاصل کر چکے ہيں اور جب ہم ان کے عمل پر نظر ڈالتے ہيں تو ديکھتے ہيں کہ وہ قر آن مجيد کے مطابق عمل کرتے ہيں، اس لحاظ سے ان کا وجود قر آن مجيد کا آئينہ ہے، يعني ان کا وجود کمالِ خدا کا آئينہ ہے اور خداوند عالم نے اپنے کلام سے ان کے وجود ميں ظہور کيا ہے، لہذا ان کا احترام خداوند عالم کا احترام ہے-

قر آن مجيد کے بلند مقام کے بارے ميں پيغمبر اسلام (ص) فرماتے ہيں:

”‌القر آن ہدي من الضلالۃ و تبيان من العمي و استقالۃ من العثرۃ و نور من الظلمۃ و ضياءمن الاحداث و عثمۃ من الھلکۃ و رشد من الغوايۃ وبيان من الفتن و بلاغ من الدنيا الي ال آخرۃ و فيہ کمال دينکم و ما عدل احد عن القر آن الّا الي النار“ (2)

”‌ قرآن مجيد گمراہي کے لئے ايک رہنما اور نابينا کے لئے بينائي اور نجات بخش ہے، لغزشوں کو بخشنے کا سبب او رہر تاريکي کے لئے نور اور روشني ہے، حوادث ميں نجات دلانے والا ہے، ہر ہلاکت سے بچانے والا اور ہر گمراہي ميں رہنمائي کرنے والا ہے- ہرفتنہ وانحراف کو بيان کرنے والا اور انسان کو دنيا سے (پستي سے سعادت) آخرت کي طرف لے جانے والا ہے اور اس ميں تمہارے دين کا کمال ہے اور قر آن مجيد سے کوئي شخص منہ نہيں موڑتا مگر يہ کہ اس نے جہنم کي طرف رخ کيا ہے“

حوالہ جات :

1-بحا رالانوار ، ج 87، ص 138

2- اصول کافي ج 4، ص 41

بشکريہ مہدي مشن