• صارفین کی تعداد :
  • 2058
  • 10/24/2011
  • تاريخ :

روزي کو کم و زيادہ کرنے والے عوامل (دوسرا حصّہ)

سوالیہ نشان

شکر نعمت

دوسرے عوامل جن کي وجہ سے روزي ميں اضافہ ہوتا ہے ان ميں شکر نعمت بھي شامل ہے کيونکہ حضرت علي عليہ السلام کے فرمان کا مفہوم ہے  " شکر نعمت تمہاري نعمتوں ميں اضافہ کرتا ہے اور نعمتوں کے انکار اور ناشکري کرنے پر تم سے نعمتيں چھين لي جاتي ہيں  "

شکر نعمه يضاعفها و يزيدها؛[11]

اس بارے ميں زيادہ وضاحت کي ضرورت نہيں ہے کيونکہ يہ ايک فطري عمل ہے -  اللہ تعالي کيطرف سے روزي کو زيادہ کرنے والے دوسرے عوامل ميں صدقہ اور قرض دينا ہے - اللہ تعالي خود اس کا بدلہ دينے کا ضامن ہے -

اسي طرح ايک آيت ميں ارشاد ہے کہ

.... و ما انفقتم من شي فهو يخلفه و هو خير الرازقين[12]

" ----  خدا کي راہ ميں جو بھي خرچ کرو گے تمہيں اس کا بدلہ ملے گا اور وہ بہترين روزي دينے والا ہے "

اور ايک دوسري جگہ ارشاد ہے کہ وہ کون ہے جو خدا کو قرض نيک دے تاکہ خدا اسے چند برابر کرکے اسے لوٹاۓ اور مہرباني اور کرامت کے ساتھ اسے اجر دے  - [13]

حضرت علي عليہ السلام اس بارے ميں مزيد فرماتے ہيں کہ

استنزلوا الرزق بالصدقه... [14]

اور اس حديث ميں مزيد فرماتے ہيں کہ جو کوئي بدلہ  ملنے پر يقين رکھتا ہو ، وہ بخشش ميں سخي اور جوانمرد ہے -

نبي اکرم صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کے قول کے مطابق روزي کو بڑھانے والے عوامل ميں شادي کرنا بھي شامل ہے - انسان شادي کرکے اللہ تعالي سے روزي طلب کر سکتا ہے -

ارشاد نبوي صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم ہے کہ

استنزلوا الرزق باالنکاح؛

شادي کے ذريعہ سے اللہ تعالي سے روزي مانگو [15]

فقر لانے والے عوامل

جوعوامل  تنگدستي اور فقر لانے کا باعث بنتے ہيں وہ فضول خرچي اور ذخيرہ اندوزي ہيں - حضرت علي عليہ السلام اس بارے ميں ارشاد فرماتے ہيں کہ

سبب الفقر الأسراف؛[16]

فضول خرچي فقر اور تنگدستي کي وجہ ہے -

اور ذخيرہ اندوزي کرنے والوں کے بارے ميں فرماتے ہيں کہ

 المحتکر محروم مِن نعمه:

ذخيرہ اندوز نعمت سے محروم ہے -

وہ عوامل جو روزي لانے کا باعث بنتے ہيں انہيں ہم چند حصّوں ميں تقسيم کر سکتے ہيں - ان ميں سے ايک گروہ ايسے اعمال ہيں جو تجارت ، قناعت وغيرہ وغيرہ کي مانند ہيں اور  ايک گروہ ان ميں سے ذکر ، دعا ، نماز يا مناجات کي صورت ميں ہے کہ کتاب بنام " کتب ادعيہ  براۓ طلب روزي و اسباب فقر " ميں درج  کيا گيا ہے -

خواجہ نصير طوسي اپني کتاب ميں " آداب المتعلمين اثر زر نوجي "  کے حوالے سے لکھتے ہيں کہ

 "لا حول و لا قوه الا بالله " زيادہ پڑھنے اور نبي اکرم صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم اور ان کي آل پر  زيادہ سے زيادہ درود  بھيجنے سے روزي ميں اضافہ ہوتا ہے -  [17]

اور خواجہ نصير اپني اسي کتاب ميں " عدہ الداعي اثر ابن فھد حلي " کے حوالے سے لکھتے ہيں کہ حضرت امام صادق عليہ السلام نے مندرجہ ذيل دعا کو  روزي طلب کرنے کے ليۓ بتايا ہے  -                           

يا الله يا الله يا الله اسئلک به حق من حقه عليک عظيم أن تصلي علي محمد و آل محمد و أن تزرقني العمل بما علمتني من معرفته حقک و أن تبسط علي ما خظرت من رزقک.[18]

طلب روزي ميں نماز کي اہميت

ايک روايت ميں ہے کہ ايک شخص نبي اکرم صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کے پاس آيا اور عرض کيا کہ اے اللہ کے رسول ميرے اوپر قرض ہے اور ميرا بہت برا حال ہے - ميرے ليۓ دعا کريں کہ جس سے  مجھے  خدا کي طرف سے روزي ملے - نبي اکرم صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم نے فرمايا اچھي طرح وضو کرو اور دو رکعت نماز ادا کرو - رکوع سجود  بجا لاؤ اور اس کے بعد کہو !

يا ماجد يا واحد يا کريم الوجه إليک بمحمد نبي الرحمه...

اس  دعا کا بقيہ حصہ کتاب " مفاتيح الجنان " از شيخ عباس قمي ميں موجود ہے - اب  فہرست وار ان اسباب کا ذکر کرتے ہيں جو روزي کو زيادہ کرنے اور فقر لانے کا باعث بنتے ہيں -

 روزي کو زيادہ کرنے والے عوامل

روزي کو بڑھانے والے  بعض عوامل مندرجہ ذيل ہيں :

*  وقت سحر بيدار ہونے والے ماں باپ کے ليۓ دعا

* فحش باتوں سے دوري

* گھر کے دروازے پر جھاڑو دينا

* برتنوں کو دھونا

* صلہ رحمي

* غذا شروع کرنے سے پہلے اور بعد ميں ہاتھوں کو دھونا

* آفتاب غروب ہونے کے بعد چراغ روشن کرنا

* دسترخوان پر گرے ہوۓ ٹکڑوں کو کھانا

* بالوں ميں کنگھي کرنا

* ناخن اور مونچھوں کو جمعہ کے روز کوتاہ کرنا اور ياقوت يا فيروزہ کي انگوٹھي انگليوں ميں پہننا

* مومن کے ليۓ  تنہائي ميں دعا

*آيت الکرسي کا پڑھنا

* سلام کرنا

*   گھر ميں داخل ہونے کے بعد قل ھواللہ احد کا پڑھنا

* رات کو سونے سے پہلے سورہ واقعہ کا پڑھنا

فقر  کا باعث بننے والے عوامل

 گناہوں کا مرتکب ہونا ، خاص طور پر جھوٹ بولنا ، فقر کا اظہار کرنا جبکہ حقيقت ميں تنگدست نہيں ہے ، مغرب اور عشاء کے درميان  اور صبح کي اذان سے طلوع آفتاب تک  سونا ، والدين کا حکم نہ ماننا ،کھڑے  ہو کر بالوں کو کنگھي کرنا ، گھر ميں رات کے وقت جھاڑو کرنا ، گھر سے عنکبوت کے لگے جالوں کا نہ اتارنا ، گھر ميں برتنوں کو بغير دھوۓ چھوڑ دينا  اور اس طرح کے بہت سے دوسرے موارد  شامل ہيں -

شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان

حوالہ جات :

[11] . همان ص 475 ح 4711.

[12] . سبا 39.

[13] . حديد12.

[14] . مقدمه اي بر خدمات اجتماعي محمد زاهدي اصل انتشارات دانشگاه علامه طباطبايي سال 70 ص 76ـ 75.

[15] . نهج الفصاحه، ص 92.

[16] . حکم الظاهره، ص 492، ح 4829.

[17] . شيوه دين پژوهي، نويسنده خواجه نصير طوسي، ترجمه باقر غباري، انتشارات بدر سال 73، ص 124.

[18] . قسمتي از خطبه 91 ص 83 و 82 ترجمه شهيدي چاپ 76 انتشارات علمي فرهنگي.


متعلقہ تحريريں:

صفائي پسندي تکلف نہيں ہے

حقوق العباد کيا ہيں ؟

لالچي بوڑھا اور ہارون الرّشيد

حزب اللّٰہي شان سے کيوں نہ رہے؟!

بہترين شريک تجارت