• صارفین کی تعداد :
  • 3149
  • 9/30/2011
  • تاريخ :

آزاد اور پيار بھرے خانداني باہمي تعلقات

لال گلاب

ہر شخص  کے پاس اپنے گھريلو ماحول ميں عشق و احترام اور پيار محبت کے رشتوں کو زندہ رکھنے کے ليۓ بہت سے راستے موجود ہوتے ہيں - اس کام کے ليۓ صبر اور حوصلے کي ضرورت ہوتي ہے - گھريلو زندگي ميں ايک دوسرے کے ساتھ دوستانہ روابط کا آغاز ہميشہ  پيش آنے والے تجربات سے ہوتا ہے - ايسے تجربات کے نتيجے ميں بعض اوقات خوشي کے احساسات سامنے آتے ہيں جبکہ بعض اوقات يہي تجربات شرمندگي کا باعث بھي بن جاتے ہيں - جس طرح کي نوعيت کا  بھي مسئلہ يا اختلاف سامنے آۓ ،  اگر خاندان کے افراد ايسے  مسئلے کو نہ  سمجھتے ہوۓ وضاحت  طلب کريں تو اس کے مضر احساسات پيدا ہو جاتے ہيں جو کسي بھي خاندان کي رفاہي بنيادوں کو کھوکھلا کرکے رکھ ديتے ہيں - خانداني مسائل پر بات چيت کرنے کے سامنے جو رکاوٹيں حائل کر دي جاتي ہيں وہ دراصل کسي بھي فرد کي قدر و قيمت کو کم کرنے کي بڑي وجہ ہوتي ہيں - مثال کے طور پر اگر کسي خاندان ميں يہ قانون ہو کہ بچے اپني راۓ کا اظہار نہيں کر سکتے تو اس کے نتيجے ميں بچوں کے دلوں ميں نفرت پيدا ہو جاتي ہے - ايسے بچے اپنے ماں باپ سے بيزار ہو جاتے ہيں اور ناکامي ، غصے اور تنھائي کا احساس ان کے اندر پيدا ہو جاتا ہے  ليکن دوسري طرف  سالم اور متعادل خانداني روابط کا راز  خانداني زندگي کے ساتھ پيار  و محبت ميں پوشيدہ ہے -

 موجودہ دور ميں  زيادہ تر مشکلات اور مسائل مل کر خانداني روابط ميں سستي اور کمزوري کا باعث بنتے ہيں - ايسے مسائل ميں  افراد کے درميان پيدا ہونے والي غلط فہمياں ، ايک دوسرے سے بےجا توقعات کا ہونا ، بول چال ، مخصوص  قوانين کي خلاف ورزي  اور خانداني نظام چلانے کے طريقہ کار شامل ہيں -

ہر شخص  کے پاس اپنے گھريلو ماحول ميں عشق و احترام اور پيار محبت کے رشتوں کو زندہ رکھنے کے ليۓ بہت سے راستے ہوتے ہيں - اس کام کے ليۓ صبر اور حوصلے کي ضرورت ہوتي ہے - گھر ميں دوستانہ اور اچھے روابط کا نقطہ  آغاز يہ ہے کہ

 اپنے آپ سے شروع کريں - اس سوال  کا جواب تلاش کرنے کے ليۓ وقت صرف کريں کہ آپ کون ہيں اور اچھے روابط کے حصول کے ليۓ آپ کيا کچھ کر سکتے ہيں - اس بات پر غور کريں کہ آپ کي گفتگو اور برتاؤ آپ کے خاندان کے افراد پر کيسے اثر انداز ہو سکتے ہے - ہو سکتا ہے کہ کسي موضوع  پر آپ کا عقيدہ يا نقطہ نظر آپ کے خاندان کے دوسرے افراد سے بالکل مختلف ہو -

 آپ کے گھر والے بھي يہ چاہيں گے کہ ان کي بات سني جاۓ اس ليۓ اگر آپ کبھي کسي کام ميں مصروف ہوں تو دوسرے کي بات کو مت کاٹيں بلکہ اس کي بات کو سنيں - اس کا فائدہ يہ ہو گا کہ آپ کے گھر کے افراد کے دلوں ميں ايک اچھا احساس پيدا ہو گا کيونکہ وہ اس طرح اپني بات بھي کر سکيں گے اور ان کے دل ميں يہ احساس بھي اجاگر ہو گا کہ ان کي بات کو سنا گيا ہے  اور يہ بھي کہ  آپ کو خاندان کے مطلوبہ اشخاص کا پورا خيال ہے -

جب کبھي خاندان کے کسي فرد سے آپ بحث کر رہے ہوں تو اس بات کا خيال رکھيں کہ ہو سکتا ہے کہ آپ حق پر نہ ہوں - اپنے  مغرورانہ رويے کو خانداني روابط کي راہ ميں حائل ہونے سے بچائيں - اگر آپ يہ مان  ليں کہ آپ غلطي پر تھے تو اس سے خاندان کے وہ افراد جن کے ساتھ آپ مقابلے پر تھے  ان کے دل ميں آپ کے ليۓ زيادہ احترام پيدا ہو گا - يہ بھي خيال رہے کہ غلطي کا اعتراف کرنا کوئي آسان کام نہيں ہے -

تحرير : سيد اسداللہ ارسلان

شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

بچہ اور دينى تعليم

بچے کا نام

جسماني سزا (حصّہ دوّم)

جسماني سزا

نومولود اور اخلاقى تربيت