• صارفین کی تعداد :
  • 4310
  • 9/11/2011
  • تاريخ :

تيل کي تلاش سے وہيلز کو خطرہ

پانی کے اندر زوردار آواز وہیل کے لیے مشکلیں پیدا کرتی ہے

انٹرنيشنل وہيلنگ کميشن ( آئي ڈبليو سي) کا کہنا ہے کہ مشرقي روس کے سکھالن جزيرے کے آس پاس تيل اور گيس کي دريافت کي سرگرمياں وہاں کي وہيل مچھليوں کے ليے مستقل خطرہ بني ہوئي ہيں-

بھوري رنگ کي يہ ناياب وہيليں موسم گرما ميں سکھالن جزيرے کے آس پاس ہي بچوں کو پالتي پوستي اور پھلتي پھولتي ہيں-

ليکن تيل کے سروے کے ليے چٹانوں يا زمين ميں شگاف کے ليے پاني کے اندر جو دھماکے ہوتے ہيں اس کي شدت سے وہيل وہاں سے جانے پر مجبور ہوسکتيں ہيں اور ان کي قوت سماعت بھي ضائع ہو سکتي ہے-

علاقے ميں تيل اور گيس کي دريافت کے ليے کمپنياں زمين ميں شگاف کے ليےگن کا استعمال کرتے وقت ايسے اقدامات کرتي ہيں جس سے اس کا اثر کم ہوجائے ليکن آئي ڈبليو سي سے منسلک سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس سلسلے ميں اور مزيد اقدامت کرنے کي ضرورت ہے-

مغربي علاقوں ميں پائے جانے والي بھوري وہيليں اب بہت کم يعني تقريبا سوا سو ہي بچي ہيں اور ان کے وجود کو بھي خطرہ لاحق ہے- سکھالن جزيرہ کے ساحل کا ايک حصہ ان کے پھلنےاور پھولنے کي معروف جگہ ہے-

آئي ڈبليو سي کے ماہرين کا کہنا ہے کہ اس علاقے ميں تيل اور گيس کي دريافت کے عمل ميں ’مناسب نگراني اور اعتدال پيدا کرنے کي ضرورت ہے‘-

ماہرين نے کمپنيوں پر زور ديا ہے کہ وہ علاقے ميں ’شگاف سروے يا دوسرے آواز پيدا کرنے والے عوامل سے قبل آزادانہ طور پر کام کرنے والے سائنسدانوں کے ساتھ مل کر کام کريں-

گزشتہ برس آئي ڈبليو سي کي ميٹنگ کے بعد بارہ ممالک نے روس کي ماحوليات کي وزارت کو ايک خط لکھ کر تيل اور گيس کي تلاش کے ايک بڑے سروے کو کم سے کم ايک برس کے لئے مؤخر کرنے کي اپيل کي تھي-

وہیلز جزیرہ کے پاس ہی بچوں کی پرورش کرتی ہیں

غير سرکاري تنظيموں کے معائنہ کاروں کا کہنا ہے کہ سروے کرتے ہوئے ہميشہ ان اصولوں پر عمل نہيں کيا جاتا جن سے وہيلز پر ہونے والے اثرات کو کم سے کم کيا جا سکتا ہے- مثال کے طور پر زمين ميں شگاف کرنے والي گن رات کو چلائي جاتي ہے حالانکہ اس وقت سمندري جہاز انہيں يہ بھي نہيں بتا سکتے کہ آيا کوئي وہيل ان کے قريب ہے بھي يا نہيں-

آئي ڈبليو سي کي اس برس کي ميٹنگ ميں برطانيہ اور امريکہ کي حکومتوں سميت کئي ممالک نے اس صورت حال پر تشويش ظاہر کي تھي اور اس بارے ميں روس سے سخت اقدامات کرنے کو کہا ہے-

بيلجيم کے نمائندے اليگزنڈر ليشٹيورڈے کا کہنا تھا کہ اس جگہ پر کسي بھي طرح کے انفراسٹکچر کي توسيع ابھي قبل از وقت ہوگي-

ان کا کہنا تھا '' ہميں اس بات پر تشويش ہے کہ ايک کمپني ( سکھالن انرجي) نے ساحل کے پاس ہي نئے منصوبوں کا اعلان کيا ہے- يہ سب ہورہا ہے ليکن دو ہزار دس کے اثرات کا پوري طرح جائزہ بھي نہيں ليا گيا ہے-''


متعلقہ تحريريں:

ايک گھر کو شمسي بجلي فراہم کرنے کي لاگت تقريباً چاليس ہزار روپے

ستاروں سے آگے جہاں اور بھي ہيں

ستارے کھانے والي کہکشاں دريافت

مريخ پر تازہ پاني کے شواہد

خلاء ميں سانس لينا ممکن ہو سکتا ہے