• صارفین کی تعداد :
  • 3734
  • 9/11/2011
  • تاريخ :

قرآن مجيد اللہ تعالي کي طرف سے ايک عظيم تحفہ (حصّہ ششم)

قرآن حکیم

آيات كي تقسيم

كسي مفہوم يا موضوع كے تحت ايك يا چند آيتوں كے لئے مثلاً نماز، جہاد، يا امربالمعروف و نہي عن المنكر سے متعلق آيتوں كے لئے ايك جامع اور كلي عنوان تلاش كرلينا كوئي مشكل كام نہيں ہے البتہ چند عنوانات كو ربط و ترتيب كے ساتھ ايك منظم شكل دينا يا ايك زنجير ميں پرودينا واقعي مشكل ہے يعني فرض كيجئے كہ ہم نے پورے قرآن كي تحقيق كي اور جو مفاہيم ہاتھ آئے، مثلاً سو عناوين ان كے تحت، ہم نے ان كي تقسيم بندي كردي اب مسئلہ يہ ہے كہ خود ان عناوين كو كس طرح مرتب كريں كہ ايك منظم نظام وجود ميں آجائے؟ مثال كے طور قرآن كي پہلي آيت حمد باري تعالي ميں ہے لہذا پہلا عنوان ”حمد خدا”‌ قرارد يںاسي طرح سورہ بقرہ كي ابتدائي آيت ان لوگوں كے بارے ميں ہے كہ قرآني ہدايت جن كے شامل حال ہوئي ہے لہذا دو سراعنوان ”ہدايت”‌ قرار پائے گا اور اسي طرح تمام عنوانات، ليكن كيا ہم اسي ترتيب سے تمام عنوانات كي تقسيم بندي كريں؟ يا خود ان عنوانات كے درميان بھي ايك نظم و ترتيب ممكن ہے اور ان كي ابتدا كے لئے بھي ايك طبيعي و منطقي نقطہ پيش نظر ركھنا ضروري ہے -

ان عناوين كو ايك زيادہ جامع اور ہمہ گير عنوان كے تحت درج كيا جا سكتا ہے مثلاً نماز، روزہ، خمس اور زكواة وغيرہ كو ”عبادات”‌ كے عنوان سے، بيع (خريد و فروخت)  اجارہ (كرايہ داري) اور قرض وغيرہ كو ”معاملات”‌ كے عنوان كے تحت درج كيا جا سكتا ہے اب ان جامع اور كلي عنوانوں كو كس طرح تنظيم و ترتيب ديں؟ اور ان كے درميان كون سا رابطہ ملحوظ نظر ركھيں -

بشکريہ رضويہ اسلامک ريسرچ سينٹر


متعلقہ تحريريں:

قرآن مجيد اللہ تعالي کي طرف سے ايک عظيم تحفہ (حصّہ دوّم)

کيا قرآن کا اعجاز صرف فصاحت و بلاغت ميں منحصر ہے؟ 

قرآن مجيد اللہ تعالي کي طرف سے ايک عظيم تحفہ

 قرآن کريم کس طرح معجزہ ہے؟ (حصّہ سوّم)

 قرآن کريم کس طرح معجزہ ہے؟ (حصّہ دوّم)