• صارفین کی تعداد :
  • 1983
  • 8/21/2011
  • تاريخ :

ماہ رمضان المبارک کي عظيم برکتيں (حصّہ سوّم)

رمضان المبارک
رمضان المبارک کا مہينہ خدا وند عالم کا مہينہ ہے يہ مہينہ تمام مہينوں سے افضل ہے -يہ وہ مہينہ ہے جس ميں خدا وند عالم آسما نوں، جنت اور اپني رحمت کے دروازے کھول ديتا ہے اور جہنم کا دروازہ بند کر ديتا ہے - اس مہينہ کي ايک شب ايسي ہے جس ميں عبادت کرنا ہزار مہينوں کي عبادت سے افضل ہے -

  پس صاحبان ايمان کو اس بات کي فکر کرنا چاہئے کہ اس مہينہ کے دن و رات کس طرح سے گزاريں اور اپنے اعضاء و جوارح کو خدا وند عالم کي نافرماني سے کس طرح محفوظ رکھيں کيوں کہ امام جعفر صادق عليہ السلام فرماتے ہيں : جب تم روزہ رکھو تو اس کے ساتھ تمھارے بدن کے تمام اعضاء بھي روزہ رکھيں، عام دنوں کے مانند نہ ہو جن ميں تم بغير روزہ کے رہتے ہو - امام عليہ السلام فرماتے ہيں : روزہ فقط کھانے پينے سے بچنے کا نام نہيں بلکہ روزہ کي حالت ميں اپني زبانوں کو بھي (جھوٹ ، گالي، غيبت، چغل خوري، تہمت وغيرہ سے) محفوط رکھو-آنکھوں کو حرام چيزوں کي طرف نگاہ کرنے سے محفوظ رکھو ، لڑائي جھگڑا نہ کرو ، برے لوگوں سے بچو، اپنے آپ کو اللہ کي مرضي کے مطابق رکھو آخرت کي طرف بڑھو اور ہر وقت خوف خدا کو مد نظر رکھو اور اللہ کے عذاب سے ڈرو اور قائم آل محمد (ص) کے ظہور کي تعجيل کے لئے ہر وقت دعائيں مانگو-

 امام جعفر صادق عليہ السلام فرماتے ہيں : غيبت کے زمانہ ميں ظہور امام عصر (ع) کا انتظار واجب ہے -

روزہ کي اہميت کے متعلق نبي اکرم (ص) کي چند  احاديث

طعام و شرابِ جنت نوش کرنے والے

رسول خدا صلى اللہ عليہ و آلہ و سلم نے فرمايا: جس شخص کو روزہ اس کي مطلوبہ غذا ؤ ں سے منع کرکے رکهے خدا کي ذمہ داري ہے کہ اس کو جنت کي غذائيں کهلائے اور انہيں جنيتي شراب پلا دے.  (بحار الانوار ج 93 ص 331 )

جنت اور روزہ ‏داروں کا دروازہ

قال رسول اللہ صلى اللہ عليه و آله و سلم :ان للجنة بابا يدعى الريان لا يدخل منه الا الصائمون. رسول خدا صلى اللہ عليہ و آلہ و سلم نے فرمايا: جنت کا ايک دروازہ ہے جس کا نام ريان ہے اور اس دروازے سے صرف روزہ دار ہي داخل ہون گے. (وسائل الشيعة، ج 7 ص 295، ح‏31. معانى الاخبار ص 116 )

 مؤمنوں کي بہار

قال رسول اللہ صلى اللہ عليه و آله و سلم: الشتاء ربيع المؤمن يطول فيه ليلہه فيستعين به على قيامه و يقصر فيه نهارہ فيستعين به على صيامه. رسول خدا صلى اللہ عليہ و آلہ و سلم نے فرمايا: سرديوں کا موسم مؤمن کي بہار ہے جس کي طويل راتوں سے وہ عبادت کے لئے استفادہ کرتا ہے اور اس کے چهوٹے دنوں مين روزے رکهتا ہے. (وسائل الشيعة، ج 7 ص 302، ح 3)

 ماہ رمضان کي فضيلت

قال رسول اللہ صلى اللہ عليه و آله و سلم: ان ابواب السماء تفتح فى اول ليلة من شهر رمضان و لا تغلق الى اخر ليلة منه ؛ رسول خدا صلى الله عليہ و آلہ و سلم فرمود: آسمان کے دروازے ماه رمضان کے پہلي رات کو کهلتے ہيں اور آخري رات تک بند نہيں ہوتے. (بحار الانوار، ج 93، ص 344)

 ماہ رمضان کي اہميت قال رسول اللہ صلى اللہ عليه و آله و سلم:لو يعلم العبد ما فى رمضان لود ان يكون رمضان السنة ؛ رسول خدا صلى الله عليہ و آلہ و سلم نے فرمايا: اگر بنده «خدا» کو معلوم ہوتا کہ رمضان کا مہينہ کيا ہے، (اور يہ کن برکتوں اور رحمتوں کا مہينہ ہے) وه چاہتا کہ پورا سال ہي روزہ رمضان ہوتا. (بحار الانوار، ج 93، ص 346)

آخر ميں خدا ئے رحمان و رحيم کي بارگاہ ميں يہ درخواست کريں کہ:

 خدايا: ابتدائے عمر سے اب تک جو کچھ نيک اعمال ہمارے نامہ اعمال ميں ہيں جن سے تو راضي ہے تو انھيں ميرے نامہ اعمال سے لے لے اور امام زمانہ (ع) کے ظہور ميں تعجيل فرما -اور آج کے بعد ہمارے ہر نيک اعمال کا ثواب امام زمانہ کے ظہور کي تعجيل کے لئے معين کر دے -

ترتيب و پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

ماہ رمضان کي عظمت (حصّہ دوّم)

ماہ رمضان کي عظمت

عدت کا فلسفہ (حصّہ دوّم)

عدت  کا فلسفہ

حج کا سياسي پھلو